(زاہد چودھری)حکومت صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے صرف زبانی جمع خرچ تک محدودہے، صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹیچنگ ہسپتالوں میں پروفیسر آف جنرل سرجری کی 17 سیٹیں خالی پڑی ہیں جس کی وجہ سے علاج معالجہ اور تدریسی عمل بری طرح متاثرہے،ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو ترقی دینے کا عمل بھی التوا سے دوچارہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں جناح ، جنرل ، فاطمہ جناح اور سروسز ہسپتال میں پروفیسر آف جنرل سرجری کی 6 سیٹیں خالی پڑی ہیں، پروفیسر آف جنرل سرجری کی سیٹوں پر ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو ترقی دینے کا عمل بھی التوا سے دوچار ہے،اس صورتحال کی وجہ سے ٹیچنگ ہسپتالوں میں نہ صرف علاج معالجہ بلکہ تدریسی عمل بھی بری طرح سے متاثر ہورہا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دو برسوں کے دوران پروفیسر آف جنرل سرجری کی ریٹائرمنٹ سے سیٹیں خالی ہوتی رہیں، لیکن محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے ان سیٹوں پر ترقی کے اہل ایسوسی ایٹ پروفیسرز کو بروقت ترقی نہ دی،اس غفلت سے صورتحال سنگین تر ہوگئی ہے، پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پروفیسر آف سرجری کی 17 سیٹیں خالی پڑی ہیں۔