(سعدیہ خان) شادی ہالز کھلے رہیں گے یا نہیں مالکان تاحال غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہیں۔پنجاب نے اپنا فیصلہ جاری کرتےوفاق کو شادی ہالز کھلے رکھنے کی تجاویز بھیجوا دی، شادی ہالز مالکان، بکنگ کرانے والی فیملیز وفاق کے فیصلے کی منتظر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق شادیوں کا سیزن عروج پر ہے، بکنگ کرا کر ادایئگیاں کرنے والی فیملیز اور شادی ہالز مالکان غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں،پنجاب کی جانب سے وفاق کو شادی ہالز بند نہ کرنے کی تجاویز بھجوائی گئی ہیں جن پر وفاق کی جانب سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا جس کے باعث شادی ہالز مالکان اور بکنگ کرانے والی فیملیزتذبذب کا شکار ہیں۔
نائب صدر لاہور چیمبر طاہر منظور چودھری نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت واضح طور پر ایس اوپیز کے ساتھ شادی ہالز کھلے رکھنے کے احکامات جاری کرے تاکہ شادی ہالز اور اس سے وابستہ 40 شعبوں کا کاروبار چلتا رہے اور لوگ باعزت طریقے سے اپنی بیٹیاں رخصت کرسکیں۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے ہالز بند نہ کرنے کے حوالے سے سفارشات مرتب کرکے منظوری کے لیے وفاق کو بھجوا دیں،صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت تاجر برادری کو درپیش مسائل بارے اہم اجلاس دربار ہال سول سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی کوشش ہے کہ شادی ہالز بند نہ کیے جائیں جن کے لیے پنجاب حکومت نے شفارشات مرتب کر کے منظوری کے لیے وفاق کو بھجوا دی ہیں۔ شادی ہالز بند نہ کرنے کا حتمی فیصلہ وفاق کی منظوری سے مشروط ہے، پنجاب حکومت کی جانب سے بھجوائی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ہالز بند نہ کیے جائیں۔
شادی ہالز میں مہمانوں کی تعداد کو کم کیا جائے، فنگشن کی ٹائمنگ چار کے بجائے دو گھنٹے کر دی جائے، کھانا ڈسپوزیبل برتنوں میں دیا جائے، ماسک اور سینٹائزر کی پابندی کروائی جائے، مارکیوں میں منعقد ہونے والے فنگشن میں مارکیوں کو اطراف سے کھول دیا جائے۔