پنجاب حکومت کی چالاکیاں،تمام صوبوں کو پیچھے چھوڑدیا

13 Nov, 2020 | 03:25 PM

Muhammad Zeeshan

ریحان گل: پنجاب کے ترقیاتی پروگرام میں حکومت کی چالاکیاں سامنے آنے لگیں۔ محکمہ بلدیات کے بجٹ کا حجم زیادہ دکھانے کے لئے غیر ملکی فنڈنگ بھی اپنے کھاتے ڈال دی گئی.

 تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 400 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دکھایا گیا ہے جس میں محکمہ بلدیات کے لئے ساڑھے 13 ارب روپے بتائے گئے ہیں۔ لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام کو بجٹ کا حجم زیادہ دکھانے کے لئے اس میں غیر ملکی فنڈنگ کو بھی اپنے کھاتے میں ڈال دیا گیا ہے۔ محکمہ بلدیات میں ساڑھے 9 ارب کے غیر ملکی فنڈنگ کے پروگرامز ہیں جن میں پی سیپ اور پی سی پی شامل ہیں۔لیکن ان منصوبوں کو بھی پنجاب حکومت نے محکمہ بلدیات کے ترقیاتی بجٹ میں شامل کرکے دکھایا ہے حالانکہ اصل میں پنجاب نے محکمہ بلدیات کے لئے صرف 4 ارب روپے رکھے ہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور سمیت صوبے بھر میں نیا بلدیاتی نظام نافذ کیا جا چکا ہے جس کے تحت نئے بلدیاتی ادارے وجود میں آ چکے ہیں جن میں نمائندوں کے انتخاب کے لئے دو مراحل میں الیکشن کروائے جانے ہیں۔ پنجاب حکومت نےبلدیاتی الیکشن میں فائدہ حاصل کرنے اورارکان اسمبلی کو نوازنے کے لئے پنجاب میونسپل سروسز پروگرام فیز ٹو شروع کرنے کا فیصلہ کیا  جس کے لئے وزیراعلی پنجاب نے محکمانہ مخالفت کے باوجود کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔

ذرائع کے مطابق   محکمہ بلدیات نے نئے بلدیاتی اداروں کی موجودگی میں صوبائی پروگرام شروع کرنے کی مخالفت کی ہے۔   محکمہ بلدیات نے موقف دیا تھا کہ نئے بلدیاتی اداروں کی موجودگی میں چھوٹے ترقیاتی کام ان کا مینڈیٹ ہے،  صوبائی حکومت کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئیے۔

مزیدخبریں