ریحان گل: لاہور میں سموگ کا پھیلاو کم کرنے کے حوالے سے اہم قدم، لاہور کے 80 فیصد بھٹے زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کر دئیے گئے،277 بھٹوں میں سے 250 بھٹے منتقل کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت صوبے بھر میں سموگ کے پھیلاو کو روکنے کے لئے خلاف ورزی کرنے والی صنعتوں پر ایکشن لیا جا رہا ہے، ذرائع کے مطابق سموگ کا باعث بننے والی صنعتوں میں پہلی کیٹیگری میں شامل بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
ڈیٹا کے مطابق لاہور میں بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی شرح باقی اضلاع سے زیادہ ہے، لاہور کے 277 بھٹوں میں سے 250 بھٹے منتقل کئے گئے، زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی میں لاہور پہلے نمبر پر رہا۔
بقیہ اضلاع میں زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کی شرح سستی کا شکار ہیں جبکہ پنجاب کے کل 10294 بھٹوں میں سے 2330 بھٹے منتقل کئے گئے ہیں پنجاب حکومت نے متعلقہ محکموں کو سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ لاہور فضائی آلودگی میں دنیا میں سب سے آگے نکل گیا ہے، اے کیو آئی کی ویب سائٹ کے مطابق لاہور گندا ترین شہر برقرار ، پنجاب حکومت نے ٹائر، پلاسٹک اور سالڈ ویسٹ استعمال کرنیوالی صنعتیں مستقل بند کرنےپرغو شروع کردیا ہے۔
دوسری جانب مضر صحت دھواں اور سموگ کا باعث بننے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لائی جا رہی ہے، دھواں چھوڑنے والی 32 ہزار سے زائد گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری کر کے 72 لاکھ 62 ہزار کے جرمانے کیے جا چکے ہی۔
سی ٹی او سید حماد عابد کے مطابق عدالتی احکامات پر اسپشل مہم کے تحت 256 گاڑیوں کو دو دو ہزار روپے کے جرمانے اور91 گاڑیوں کو تین روز کے لیے تھانوں میں بند کرا دیا گیا، سی ٹی او کا کہنا تھا کہ عدالتی احکامات پر سٹی ٹریفک پولیس، محکمہ ماحولیات اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں کر رہی ہیں۔