سٹی 42: وزیر اعظم عمران خان کی زندگی کیسی ہے؟ آج کل ان کی روٹین کیا ہے؟ فارغ وقت میں کیا کرتے ہیں؟ گھر سے باہر کیوں نہیں نکلتے؟ انٹرویو میں سب کچھ بتادبا ۔
وزیر اعظم عمران خان نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد انہوں نے خود کو بہت تبدیل کیا ہے۔ کبھی ایسی زندگی نہیں گزاری، کبھی ایک کرسی پر اتنی دیر بیٹھ کر کام نہیں کیا۔ آپ ایک مقصد کے مطابق اپنے آپ کو تبدیل کرتے ہیں، جب وہ کرکٹر تھے تو بہت ہی محدود تھے، شوکت خانم کیلئے فنڈ ریزنگ کے دوران خود کو تبدیل کیا اور جب سیاست میں آئے تو مزید تبدیلیاں آئیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کی زندگی یہ ہے کہ وہ آفس آتے ہیں اور گھر جاتے ہیں، وہاں بھی کام کرتے ہیں اور اگلے دن پھر وہی روٹین شروع ہوجاتی ہے، انہوں نے 2 سال میں ایک بھی چھٹی نہیں کی۔ وہ کہیں باہر نہیں جاتے کیونکہ سکیورٹی پر خرچہ ہوتا ہے اور وہ ملک کا پیسہ خرچ نہیں کرنا چاہتے ۔
عمران خان نے بتایا کہ ان کے بچے لندن میں ہیں لیکن جب سے انہوں نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا ہے تب سے وہ بچوں سے ملنے لندن نہیں گئے۔ کہتے ہیں والد سے کبھی پیسے نہیں لئے،والدہ بچپن میں میری جیب میں زبردستی پیسے ڈال دیا کرتی تھیں،18 سال کا ہوا تو خود کمانا شروع کردیا،پروفیشنل کرکٹر بن گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( فیٹف) بل میں بلیک میل کیا اور دوسری طرف یہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ کون این آر او مانگ رہا ہے، چاہے میری حکومت بھی چلی جائے پیسے واپس ملنے تک انہیں نہیں چھوڑیں گے، ان سب کو خطرہ ہےکہ یہ لوگ جیلوں میں جائیں گے، انہوں نے اربوں روپے کی زمینوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں، ان کی سیاست کا مقصد پیسہ بچانا ہے۔
یہ کہتے ہیں کہ قومی احتساب بیورو (نیب) ختم کردو تاکہ ان کےکیس ختم ہوجائیں، ملک میں اقتدار میں آؤ اور پیسہ بناؤ کا سسٹم بن گیا تھا،یہ چاہتے ہیں کہ پیسہ بنائیں اور کوئی پکڑے بھی نہیں، سارے کیس ان دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف بنائے ہیں ہم نے نہیں،آصف زرداری کو نواز شریف نے جیل میں ڈالا، ہمارے دور میں صرف شہباز شریف پرکیس بنا۔