سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان کیخلاف مقدمہ درج

13 Nov, 2020 | 11:58 AM

M .SAJID .KHAN

( رضوان نقوی)سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان سمیت پانچ افراد کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا, ڈی سی گوجرانوالہ نے سرکاری خزانے کو لیز کے کرایہ کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر ملزمان کے خلاف ڈی جی اینٹی کرپشن کو مراسلہ بھجوایا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان سمیت پانچ افراد کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا، ایس ڈی او گوجرانوالہ محکمہ ہائی وے، اور تین ریکارڈ کیپرز بھی مقدمے میں نامزد کئے گئے،ریفرنس کا متن میں بتایا گیا کہ سرکاری زمین جس پر دستگیر برادرز نے غیر قانونی قبضہ کرکے سالہا سال پیٹرول پمپ چلایا اس کی موجودہ مالیت تقریبا ایک ارب روپیہ ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے سرکاری خزانے کو لیز کے کرایہ کی مد میں کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر ملزمان کے خلاف ڈی جی اینٹی کرپشن کو مراسلہ ارسال کر دیا۔

ڈی سی گوجرانوالہ نے دستگیر برادران کے خلاف کارروائی کے لئے ڈی جی اینٹی کرپشن کو مراسلہ بھیجا، ریفرنس کے متن بیان کیاگیا کہ مفاد کنندہ غلام دستگیر خان نے محکمہ ہائی وے کے افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے پیٹرول پمپ کی لیز کا ریکارڈ گم کیا۔ اینٹی کرپشن پنجاب حکام کا کہناتھا کہ سال 2018 میں سابق وفاقی وزیر برائے ڈیفنس خرم دستگیر کے والد غلام دستگیر خان کے پیٹرول کو گرا دیا گیا تھا۔

جی ٹی روڈ پر واقع پیٹرول پمپ کو حکومت کی جانب سے لیز کی مدت میں توسیع نہ دینے پر گرایا گیا تھا۔ دستگیر برادرز نے محکمہ ہائی وے کی 2 کنال 11 مرلہ زمین پر غیر قانونی طریقے سے پیٹرول پمپ قائم کیا۔پیٹرول پمپ کی لیز کی کوئی دستاویز دستگیر برادرز کے پاس نہیں ہے،پٹرول پمپ سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کر کے قائم کیا گیا۔

  ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری مراسلہ میں کہا گیا کہ  ریفرنس مفاد کنندہ سے تاوان کی وصولی کے لئے لیز کی دستاویزات کی چھان بین کے بعد حقیقی رقم کا تخمینہ لگایا جانا تھا۔ لیز کی دستاویزات کی گمشدگی اور عدم دستیابی کی وجہ سے مفاد کنندگان سے تاوان وصول نہ کیا جا سکا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

مزیدخبریں