عطائی ڈاکٹروں کی شامت آگئی

13 Nov, 2020 | 09:38 AM

M .SAJID .KHAN

(علی رضا)راوی ٹاؤن میں عطائی ڈاکٹرز  کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، شاہدرہ ٹاؤن کے علاقے کالاخطائی روڈ پرعطائیوں کے اڈوں پر چھاپے مارے گئے۔

تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی جان سے کھیلنے والے عطائی ڈاکٹروں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے,شہرمیں ان کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں،رات گئے شاہدرہ ٹاون، کالاخطائی روڈ اورحاجی کوٹ میں چھاپے مارے گئے۔چھاپے رات کی تاریکی میں مارے گئے جب اتائی بڑے دھڑلے سے لوگوں کو انجکشن لگا رہے تھے۔کارروائی کے دوران سینکڑوں استعمال شدہ سرنجزاور نشہ آور انجکشنز بھی برآمد ہوئے۔ چھاپوں کے دوران دومیڈیکل سٹورز اور ایک عطائی کےاڈے کو سیل کیا گیا۔

ڈاکٹر نادیہ کا کہنا تھا کہ اسی لئے رات کی تاریکی کا انتخاب کیا گیا تاکہ ان کو رنگے ہاتھوں پکڑ سکیں، چھاپوں کے دوران شبیر نامی تائی کے اڈے کی چیکنگ کر رہے تھے تواتائی نے دل کی درد کا بہانہ بناکر بھاگنے کی کوشش بھی کی۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے عطائیوں کے کلینک سربمہر کرنے کا پنجاب حکومت کا اختیار قانونی قرار دے دیا ہے،جسٹس عائشہ اے ملک نے 29صفحات پر تحریری فیصلہ جاری کیا،سرکاری وکیل کاکہناتھا کہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ صحت عامہ کے تحفظ کیلئے بنایا گیا،صحت عامہ کیلئے عطائیوں کو اڈے چلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ کا مقصد صحت عامہ سے متعلق ہر شعبے کو ریگولیٹ کرنا ہے، لاہور ہائیکورٹ پہلے ہی صحت عامہ کیلئے احتیاطی تدابیر کا اصول طے کر چکی ہے،صحت عامہ سے متعلق کسی شعبے کو قانون سے ہٹ کر کام کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے،ہیلتھ کیئر کمیشن عطائیوں کے کلینک سربمہر کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے،عدالت نےعطائیوں کے سکلز ڈویلپمنٹ کونسلزسے حاصل کردہ تربیتی ڈپلومے بھی غیرقانونی قرار دیے،عدالت نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ایسے ڈپلوموں کی ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ کے تحت کوئی حیثیت نہیں۔

مزیدخبریں