موج دریا روڈ (رضوان نقوی) اثاثہ جات چھپا کر ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف ایف بی آر نے 5 کروڑ 30 لاکھ شہریوں کے اثاثہ جات کی معلومات نئی لانچ ہونے والی ایپلی کیشن " ٹیکسرے "میں جمع کرکے اثاثہ جات کی درست اور معلومات چھپانے والوں کیخلاف کارروائی کا عندیہ دیدیا۔
ذرائع کے مطابق قابل ٹیکس آمدن کے باوجود ٹیکس نیٹ میں شامل نہ ہونیوالوں کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے شکنجہ تیار کرلیا، ایف بی آر نے " ٹیکسرے" ایپلی کیشن میں شہریوں کی تمام معلومات کا ڈیٹا جمع کر کے 8 دسمبر کے بعد اثاثہ جات چھپانے والوں کا " ایکسرے" کی طرز پر ٹیکسرے کر کے کارروائی کرنے کا عندیہ دیدیا۔
شہریوں کے بیرون ملک کے دوروں، بچوں کی فیسوں، بجلی و گیس کے بلز کی تفصیلات " ٹیکسرے" میں موجود ہیں، شہریوں کے بنک اکاؤنٹس، رجسٹرڈ وغیر رجسٹرڈ پراپرٹی، گاڑیوں کی تفصیلات بھی ایپ میں موجود ہیں۔
ایف بی آر کی ایپلی کیشن ٹیکسرے قومی شناختی کارڈ نمبر سے اثاثہ جات اور مالی سرگرمیوں کا پتہ چلائے گی، ٹیکسرے میں فائلرز اور نان فائلرز کی مالی ٹرانزیکشنز اور اثاثہ جات کی مکمل تفصیل موجود ہوگی۔
ایف بی آر 8 دسمبر کے بعد اثاثہ جات کی درست معلومات فراہم نہ کرنے اور ٹیکس نیٹ میں شامل نہ ہونے والوں کے خلاف کارروائی کرے گا۔
دوسری جانب کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ایف بی آر نے فیلڈ دفاتر میں ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے سرکلر جاری کردیا، ایف بی آر نے گریڈ 1 تا 15 کے ملازمین کی نصف تعداد کے ساتھ دفتری امور نمٹانے کیلئے حکمت عملی وضع کرنے کی ہدایت کردی۔
ایف بی آر نے ہدایت کی کہ بخار اور نزلہ، زکام کے مرض میں مبتلا ملازمین کو رخصت دی جائے، لیکن فون پر رابطہ میں رہنے کی تاکید کی جائے، امراض قلب اور سانس کے مرض میں مبتلا ملازمین گھر سے کام کریں، لفٹ کے استعمال، بائیو میٹرک حاضری سے گریز اور سماجی فاصلہ یقینی بنایا جائے۔