زیادتی سے متاثرہ خواتین کے میڈیکل ٹیسٹ کا نیاطریقہ کار

13 Nov, 2020 | 08:58 AM

M .SAJID .KHAN

(ملک اشرف)جنسی تشدد،ریپ اور بدفعلی سے متاثرہ خواتین کے حوالے سے بڑی خبر آگئی, پنجاب حکومت نے زیادتی سے متاثرہ خواتین کے میڈیکل ٹیسٹ میں ٹو فنگر ٹیسٹ کی شرط ختم کردی ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جواد یعقوب نے حکومتی نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں پیش کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے پچاس سال بعد متاثرہ خواتین کے میڈیکل ٹیسٹ کا نیا طریقہ کار واضح کردیا۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جواد یعقوب نے حکومتی نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی عدالت میں پیش کیا اور عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل  جواد یعقوب کی عدالتی معاونت کو سراہا۔

جسٹس عائشہ اے ملک نے ن لیگ کی ایم این اے شائستہ پرویز ملک کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کررکھا ہے۔ذرائع کے مطابق عدالت ٹو فنگر ٹیسٹ کے حوالے سے محفوظ کیا گیا فیصلہ آئندہ ہفتے سنائے گی۔درخواست گزار شائستہ پرویز ملک کی جانب سے لایور ہائیکورٹ میں دی گئی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت جنسی تشدد کا شکار خواتین کے میڈیکل چیک اپ کے لئے ٹوفنگرٹیسٹ لینے کا طریقہ کار کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں ، پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ میں ٹو فنگر ٹیسٹ کی شرط ختم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی،اور فیصلہ محفوظ کر لیاتھا۔ہائیکورٹ کی جج جسٹس عائشہ اے ملک نے (ن) لیگ کی ایم این اے شائستہ پرویز ملک کی درخواست پر سماعت کی تھی، درخواستگزار کی طرف سے سحر بندیال، حماد سعید اور سمیر کھوسہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے، وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان اور پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل جواد یعقوب پیش ہوئےتھے۔

جواد یعقوب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ زیادتی کا شکار خواتین کے ٹو فنگر ٹیسٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، ٹو فنگر ٹیسٹ کا طریقہ کار جلد ختم کر دیں گے،جس پر  حکومت نے ڈرافٹ تیار کرتے یقین دہانی کرانی تھی کہ جلد ہی نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔

مزیدخبریں