سٹی42: فرانس میں اولمپک مشعل روشن کئے جانے اور کانز فلم فیسٹیول کے موقع پر اس مرتبہ فرانس میں MeToo کے تازہ الزامات کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
میریل سٹریپ، گریٹا گیروِگ، کیون کوسٹنر اور فرانسس فورڈ کوپولا جیسے بہت سے نامور ستارے فلم انڈسٹری کے سب سے بڑے سالانہ فلم میلہ کے لیے مدعو کیے گئے افراد میں شامل ہیں۔
اسی دوران منتظمین نے پیر کو اعلان کیا کہ اولمپک مشعل 21 مئی کو منظر عام پر لائی جائے گی۔
شہر کے مشہور سمندری کنارے Croisette پر، کاروباری ادارے تقریباً 35,000 افراد کے فلم میلہ میں آنے کی توقع کر رہے ہیں اور ان کی خطر مدارات کی خوب تیاری کر رہے ہیں۔
ایک مقامی شہری، 60 سالہ کرسٹین کیپاؤ نے کہا، "ساحل پر بہت جوش و خروش ہے۔ ریسٹورنٹ کے مالکان وی آئی پیز کا استقبال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں اور بوتیکس میں خواتین شام ک کو پہننے کے نئے کپڑے تلاش کرہی ہیں۔"
لیکن یہ فیسٹیول فرانس کے فلمی کاروبار کے لیے ایک تناؤ کے وقت آیا ہے، جسے جنسی زیادتی کے حوالے سے سخت محاسبہ کا سامنا ہے، یہ افواہیں پھیلی ہوئی ہیں کہ ایونٹ کے دوران مزید مبینہ بدسلوکی کرنے والوں کی کہانیاں سامنے آ سکتی ہیں۔
فیسٹیول کے ڈائریکٹر تھیری فریماکس نے کہا کہ وہ انڈسٹری کو ہلا دینے والی بحثوں سے دور رہنے کے لیے پرعزم ہیں۔ گزشتہ سال ابتدائی فلم میں جانی ڈیپ کی پیشی کے بارے میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا۔ ان کی سابقہ بیوی امبر ہرڈ کی جانب سے لگائے گئے حملے کے الزامات کی وجہ سے جونی ڈیپ تنقید کا نشانہ بنے رہے تھے۔
فریماکس نے پیر کو نامہ نگاروں کو بتایا، " فلم فیسٹیول سے کوئی تنازعہ سامنے نہیں آئے گا ۔ "ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کا خیال رکھا ہے کہ ہم سب کے یہاں موجود ہونے کی بنیادی وجہ سنیما ہی رہے گا۔"
بہر حال یہ مسئلہ بدھ کو اداکارہ اور ہدایتکار ہ جوڈتھ گوڈریچے کی ایک مختصر فلم کے پریمیئر کے موقع پر جنسی استحصال کا مسلہ ضرور ابھر کر سامنے آئے گا۔ جوڈیتھ گوڈریچے 1980 کی دہائی میں نوعمر ہونے کے دوران دو ہدایت کاروں پر جنسی استحصال کا الزام لگانے کے بعد فرانس کی MeToo تحریک کی ایک اہم شخصیت کی حیثیت سے ابھری تھیں۔
جوڈیتھ پیر کو پیرس میں نیشنل سینٹر فار سنیما (CNC) کے باہر 100-200 لوگوں کے احتجاج میں شامل ہوئیں، اس احتجاج میں شریک افراد نے سی این سی کے صدر ڈومینک بوٹونیٹ سے جنسی زیادتی کے الزامات پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
بوٹونیٹ نے الزامات کی تردید کی ہے اور CNC کا کہنا ہے کہ ڈومینیک بویونٹ کو کام کرنے سے روک دیا گیا ہے اور وہ اگلے ماہ کسی مقدمے کی سماعت سے پہلے کام نہیں کرے گا۔
فیسٹیول کے کارکنوں کی طرف سے ہڑتال کی کال کے بارے میں بھی خدشات ہیں۔
تاہم کانز میلے کے منتظمین کو یقین ہے کہ یہ تمام خدشات اس سال کی فلموں پر جوش و خروش کو خراب کرنے کا امکان نہیں رکھتے ہیں۔
میلے کے اس 77 ویں ایڈیشن کے انتخاب میں ہالی ووڈ کے بہت سے مشہور نام شامل ہیں۔
"دی گاڈ فادر" کے ہدایت کار کوپولا کئی دہائیوں کی محنت سے مکمل ہونے والی فلم "میگالو پولیس" کے ساتھ میلہ میں شریک ہوئے ہیں اور اس سال کے سب سےبڑے انعام، پام ڈی آر کے لیے سب سے زیادہ پر امید ہیں۔
یہ فلم 22 فلموں میں سے ایک ہے جو "باربی" کے ڈائریکٹر گیروگ کی سربراہی میں جیوری ککی توجہ حاصل کرنے کے لیے مقابلہ کر رہی ہہیں۔ جیوری کانز فلم میلہ کی بہترین فلم کے متعلق 25 مئی کو اپنے فیصلے کا اعلان کرے گی۔
تین بار آسکر جیتنے والی اسٹریپ اور ’اسٹار وارز‘ کے خالق جارج لوکاس کو اس مرتبہ میلے میں اعزازی ایوارڈ ملے گا۔
اور جارج ملر کی "میڈ میکس" کائنات کی تازہ ترین فلم، "Furiosa"، جس میں Anya Taylor-Joy اور Chris Hemsworth اداکاری کر رہے ہیں، بدھ کو اس کا ورلڈ پریمیئر ہو گا۔
مرکزی مقابلے میں ایرانی نژاد ہدایت کار علی عباسی کی ڈونلڈ ٹرمپ کے ابتدائی سالوں کی بائیوپک "دی اپرنٹس" بھی شامل ہے۔ اس میں سیباسٹین اسٹین نے کام کیا ہے۔
اور "ایمیلیا پیریز" بھی کانز میلہ میں پیش ہونے والی نمایاں فلم ہے۔ یہ فلم ایک میکسیکن کارٹیل باس کے بارے میں ایک میوزیکل ہے جو حکام سے بچنے کے لیے جنسی تبدیلی سے گزر رہا ہے۔ اس فلم کی ہدایت کاری فرانس کےگولڈن پام کے فاتح جیک آڈیارڈ نے کی ہے۔ پاپ سپر اسٹار سیلینا گومز اس فلم میں معاون کردار میں نظر آئیں گی۔