ویب ڈیسک: بھارت کی ریاست کرناٹک کے ریاستی الیکشن میں کانگرس کی واضح برتری اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی بدترین شکست کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ بسوا راج بومئی نے وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیا۔ گورنر تھور چند گہلوٹ کو استعفے دے کر آنے کے بعد بسوا راج نے بتایا کہ گورنر نے ان کا استعفا منظور کر لیا ہے۔ نئے وزیر اعلا کے لئے نام دینے کی غرض سے کانگرس کا اجلاس اتوار کی شام 5 بجے ہو گا۔
کرناٹک اسمبلی کے الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا پورا زور لگایا تھا، وزیراعظم نریندرا مودی، وزیر داخلہ امیت شا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے ریاست میں انتخابی مہم میں بہت وقت لگایا لیکن اس کا نتیجہ کانگرس کی 224 کے ہاوس میں 36 نشستوں پر کامیابی کی شکل میں نکلا۔ بھاجپا کی بھاری بھرکم شخصیات کے مقابل کانگرس کے کرناٹک کے صدر امیت کمار اور سابق وزیر اعلیٰ سیدا رمییہ نے انتخابی مہم خود چلائی تاہم راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا نے بھی کانگرس کی مہم کو تقویت دی، خٓص طور سے مسلم ووٹوں کے کانگرس کو مل کر سپورٹ کرنے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہوا خراب ہو گئی تھی جو پہلے ہی کرپشن اورر بدانتظامی کے سبب کمزور پوزیشن میں تھی۔