ویب ڈیسک: عدالت عظمیٰ نے صدارتی نظام سے متعلق درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدارتی نظام کیلئے ریفرنڈم کرانے کا فیصلہ دینے کا سپریم کورٹ کو کوئی اختیار نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے صدارت نظام کے نفاذ سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں صدارتی نظام پر ریفرنڈم سے متعلق درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کو صدارتی نظام کیلئے ریفرنڈم کرانے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے تحریر کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئینی رہنمائی کی عدم موجودگی میں سیاسی سوال پر فیصلہ دینے کی پوزیشن میں نہیں، درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات درست ہیں اور عدالت کے پاس ملک میں رائج سیاسی نظام کی تبدیلی کا فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ صدارتی نظام سے متعلق درخواستوں میں سیاسی نوعیت کا سوال اٹھایا گیا ہے لیکن سیاسی نوعیت سے متعلق سوال پر آئین اور قانون میں رہنمائی موجود نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ بھی صدارت نظام کے نفاذ پر ریفرنڈم کرانے سے متعلق درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرچکی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ عدالت صرف آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ہدایت جاری کرسکتی ہے۔