(مانیٹرنگ ڈیسک) لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف کی زیرصدارت پارٹی کا اہم اجلاس ہوا، 2 گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کے ارکان بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل دائر کی جائے گی. اجلاس میں وزیر داخلہ رانا ثنا، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر ہوابازی سعد رفیق، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب و دیگر رہنما بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزراء رانا ثناءاللہ ، مریم اورنگزیب اور احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کی۔وزیر داخلہ رانا ثنا ءاللہ نے کہا کہ آئین شکنوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ، اتحادیوں کو اعتماد میں لے کر کارروائی کریں گے، ملک میں انتشار پھیلانے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے، ملک میں گالی اور بدتمیزی کا کلچر فروغ دیا جارہا ہے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورت حال سےنمٹنے کیلئے نوازشریف نے بہترین رہنمائی کی ہے، اجلاس میں ہونے والے فیصلے اتحادیوں سے منظور کرائیں گے۔
اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ کیا عمران خان کوگرفتارکیا جائےگا؟ جس پر رانا ثنا نے جواب دیا کہ جس کی گرفتاری بنتی ہے اسے گرفتار کریں گے۔
رانا ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کا واضح مؤقف رہاہے کہ الیکشن قبل از وقت ہونے چاہئیں، الیکشن کرانے کے فیصلے کا اختیار مسلم لیگ ن کے پاس نہیں ہے، الیکشن کا فیصلہ اس فورم کے پاس ہے جہاں تمام سربراہ ہیں، اتفاق رائے سے جو فیصلہ ہوگا ہم اس کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائبر کرائم قوانین کو مضبوط کر رہے ہیں تاکہ ان لوگوں کو ریگولیٹ کیا جائے، آئی ایم ایف کے پاس پہلے دن سے گئے ہوئے ہیں، فیصلہ ہواہے معیشت کی صورتحال کو ٹھیک کرنا ہے ، یہ گند جو اس نے ڈالا ہے اسے بے نقاب بھی کرنا ہے لوگوں کو بتانا ہے۔
اس موقع پر مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل کی جائے گی۔
احسن اقبال نے بھی رانا ثنا کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گزشتہ دورِ اقتدار کے سبب سنگین صورتِ حال سے دوچار ہے، آنے والے چند دنوں میں واضح ہو جائے گا کہ آج کے مشاورتی اجلاس میں کیا اہم فیصلے ہوئے۔