دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے معاہدے پر دستخط ہوگئے

13 May, 2020 | 11:45 PM

سٹی42:  دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے معاہدے پر دستخط ہوگئے، ڈیم کے مرکزی حصے کی تعمیر کیلئے 442 ارب روپے کا ٹھیکہ پاور چائنا اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔

ڈیم کے مرکزی حصے کی تعمیر کیلئے 442 ارب روپے کا ٹھیکہ پاور چائنا اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔واپڈاکے چیئرمین مزمل حسین نے بتایا کہ دیامر بھاشا ڈیم پر لاگت کا کل تخمینہ 1406.5 ارب روپے ہے اور یہ 2028ء میں مکمل ہوگا۔

چیئرمین واپڈا کے مطابق دیا مر بھاشا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت 8.1 ملین ایکڑ فٹ ہوگی جب کہ ڈیم میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحت 4500 میگاواٹ ہوگی جس سے نیشنل گرڈکو سالانہ 18 ارب یونٹ بجلی ملےگی۔

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈاکا کہنا تھا کہ آج کا دن ملکی تاریخی کا بڑا دن ہے ، 5 دہائیوں بعد اتنا بڑا منصوبہ شروع ہوا، دیامربھاشا ڈیم پاکستان کی واٹر، فوڈ اور انرجی سیکیورٹی کیلئے اہم منصوبہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے ایک سال میں مہمند، دیا مر بھاشا جیسے بڑے ڈیمز پرکام شروع کیا،اس معاہدے سے پاک چین دوستانہ تعلقات کا نیا باب شروع ہوگیا ہے۔

ترجمان وزارت آبی وسائل کے مطابق معاہدے پر بھاشا ڈیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر بشیر نے دستخط کیے جب کہ پاور چائنا کی جانب سے معاہدے پر چینی کمپنی کے نمائندے نے دستخط کیے۔ ترجمان کے مطابق کنٹریکٹ میں ڈائی ورژن سسٹم، مین ڈیم، پُل اور تانگیر پن بجلی گھر کی تعمیر شامل ہے۔

واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے فنڈ قائم کیا تھا جس میں شہریوں سے چندہ جمع کرانے کی اپیل کی گئی تھی۔ بعد ازاں اس فنڈ کا نام سپریم کورٹ آف پاکستان اینڈ وزیراعظم دیامر بھاشا اینڈ مہمند ڈیم فنڈ کردیا گیا تھا۔ ڈیم کے لیے اکٹهے کیے گئے چندے کے بارے میں سو‌شل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے کافی قیاس آرائیاں بهی کی جاتی رہیں کہ فنڈ کدھر گیا ڈیم کی تعمیر کیوں ‌شروع نہیں ہو رہی۔ تاہم اس معاہدے کے بعد لوگوں میں اطمینان کی لہر پیدا ہوئی ہے۔

مزیدخبریں