قذافی بٹ: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کاکہناہے کہ اگر عوام نے کورونا وائرس کے ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کیا اور وباء پھیلی تو دوبارہ لاک ڈائون کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہےگا،،افسوس سے کہنا پڑ رہاہے کہ صوبے کا آئینی سربراہ بیوروکریسی کے رویے پر پریس کانفرنس کررہاہے۔
گورنر ہاوس میں رکشہ ڈرائیورز میں راشن کہ تقسیم کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان اور عید الفطر کی وجہ سے لاک ڈائون میں نرمی کی لیکن تاجروں اور عوام نے ضابطہ اخلاق کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ لاپرواہی سے کورونا وباء پھیلی توقوم کےلئے نقصان ہوگا اگر عوام نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا اور وبا پھیلی تو حکومت کے پاس دوبارہ لاک ڈائون کے علاوہ دوسری آپشن نہیں ہوگا۔
گورنر پنجاب نے سابقہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی سابقہ حکومتوں نے صاف پانی پر اربوں روپے خرچ کئے لیکن انکے نوے فیصد منصوبے بند پڑے ہیں، بیوروکریسی کی ٹیبل پر عوامی مفاد کی فائلیں پڑی رہنے سے ہی عوامی مسائل حل نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو بچانا ہے تو جو بیوروکریسی کی ڈیسکوں پر تعلیم، پلاننگ یا عوامی مسائل کی فائلیں پڑی رہتی ہیں تو اس مسئلے پر بیوروکریسی اور حکومت کو کوئی حل نکالنا ہوگا،انہیں جلد نمٹاناہوگاوزیر اعظم اور وزیر اعلٰی سے بات کروں گا کہ ایک ایسا آرڈیننس یا قانون لایاجائے کہ کوئی بھی فائل کسی افسر کی ٹیبل پر پانچ دنوں سے زائد نہ رہے۔
گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ بیس لاکھ لوگوں کو روزانہ سرور فاؤنڈیشن صاف پانی فراہم کر رہی ہے اور بہت جلد پورے پنجاب میں پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے گا ۔
یاد رہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے حملوں میں تیزی آگئی، ملک میں کورونا سے مزید 31 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 737 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 34325 تک جاپہنچی ہے، اب تک کورونا وائرس میں مبتلا 8555 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت لاہور سمیت پنجاب بھر میں نافذ لاک ڈاؤن میں پنجاب حکومت نے نرمی کردی، ہفتے میں 4 دن دکانوں اور عام بازاروں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی جبکہ جمعہ ہفتہ اور اتوار کو پنجاب میں مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔