سٹی 42: لاہورہائیکورٹ نےسپرٹیکس سےمتعلق بڑاحکم جاری کر دیا۔ اسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے پاس سپر ٹیکس دھندگان کو شوکاز دینے کا اختیار غیر قانونی قرار دے گیا۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ کےجسٹس جوادحسن نے50صفحات پرمشتمل تحریری حکم جاری کیا۔ عدالتی فیصلے میں سپر ٹیکس کے نفاذ کے طریقہ کار سے متعلق تفصیلی ذکر کیا گیا۔ جسٹس جواد حسن نے فاطمہ گروپ کے ریلائنس کیموڈٹیس لمٹیڈ کی درخواست پر حکم جاری کیا۔فیصلہ کے متن کے مطابق سیکشن 122 کے تحت شوکاز جاری کرنے کا اختیار کمشنر ان لینڈ ریونیو کا ہے۔
کمشنران لینڈ ریونیویہ اختیار صرف ایڈیشنل کمشنرکوتفویض کرسکتا ہے۔ اسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے پاس شوکاز نوٹس دینے کا اختیار نہیں۔قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نےٹیکسٹائل سمیت دیگر انڈسٹری سے بجلی کے بلوں میں اضافی چارجز کی وصولی کے خلاف درخواستیں نمٹاتے ہوئے درخواستیں کمشنر ان لینڈ ریونیو کو بجھواتے ہوئے درخواست گزاروں کاموقف سن کر فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
خیال رہے کہ اٹھارہ سے زائد صنعتی اداروں کی جانب سے دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے صنعتی اداروں کو بجلی کے بلوں میں رعایت دینے کے لئے نوٹیفکیٹن جاری کیا۔ جنوری دو ہزار انیس کو جاری کئے ایس آر او میں زیروریٹنڈ انڈسٹری سے سات اعشاریہ پانچ پرسنٹ وصول کیا جانا تھا۔
زیروریٹنڈ انڈسٹری میں فیول چارجز فیول ایڈجسٹمنٹ نیلم جہلم چارجز وفاقی حکومت نے برداشت کرنا تھے۔ جنوری دو ہزار بیس کو وزارت انرجی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اضافی سرچارج وصول نہ کرنے کی سہولت واپس لے لی گئی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں کی رعایت بارے دوبارہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ کورونا کی وبا دو سو سے زائد ممالک میں پھیل چکی ہے جس کی وجہ سے تقریباً ہر شعبہ زندگی متاثر ہو رہا ہے۔