ہارون شاہد کا ارطغرل غازی پر تنقید کرنیوالوں کو کرارا جواب

13 May, 2020 | 12:28 AM

Arslan Sheikh

گارڈن ٹاؤن ( زین مدنی ) مقبول عام ترک ڈرامہ دیرلیش ارطغرل کے پاکستان میں نشر کیے جانے کے خلاف بولنے پر گلوکار و اداکار ہارون شاہد نے سوشل میڈیا پر سماجی کارکن جبران ناصر کو کرارا جواب دے دیا۔

 جبران ناصر نے گزشتہ دِنوں مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں لکھا کہ پاکستان میں ہمارے پاس لاتعداد ثقافتیں ہیں لیکن افسوس اِس بات کا ہے کہ بہت سے لوگوں کو ابھی تک اپنی شناخت کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جبران ناصر نے پاکستانیوں اور بھارتیوں کی مماثلت کے حوالے سے لکھا کہ اکثر تو ’گورے‘ یعنی انگریز مماثلتوں کی وجہ سے پاکستانیوں کو بھارتی سمجھ بیٹھتے ہیں۔

اُنہوں نے پاکستانیوں کی شناخت پر بات کرتے ہوئے لکھا کہ ’پہلے ہم نے خود کو ’عربی‘ بنایا اور اب ہم خود کو ’تُرک‘ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘

جبران ناصر کے اِس تنقید بھرے ٹوئٹ کے جواب میں ہارون شاہد نے کہا کہ ’جبران ناصر کی باتوں سے لگ رہا ہے کہ پاکستان کے 80 فیصد پٹھان اور کشمیریوں کو جون سے قبل ہی سورج کی دھوپ لے لینی چاہیے ورنہ جبران بھائی کو وہ پاکستانی ’اطالوی باشندے‘ نظر آنے لگیں گے۔‘

آخر میں اُنہوں نے ’ ارطغرل غازی‘ کے ناقدین کو کرارا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ مجھے اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور چاہے کچھ بھی ہو جائے میں ’ ارطغرل غازی‘ دیکھوں گا۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر  پاکستان ٹیلی وژن نے یکم رمضان المبارک سے ترک  ڈرامے دیریلیش  ارطغرل کی نشریات شروع کی ہیں، دیریلیش  ارطغرل کو پی ٹی وی پر نشر کیے جانے کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام جاری کیا تھا اور انہوں نے ترک ڈرامے کو نہ صرف اسلامی بلکہ پاکستانی ثقافت و تاریخ کے بھی قریب قرار دیا تھا۔ ترک  ڈرامے دیریلیش  ارطغرل  نے اپنی پہلی ہی قسط سے نہ صرف مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیئے بلکہ پاکستانیوں کا پسندیدہ ڈرامہ بن گیا۔ 

مزیدخبریں