گارڈن ٹاؤن ( زین مدنی ) مقبول عام ترک ڈرامہ دیرلیش ارطغرل کے پاکستان میں نشر کیے جانے کے خلاف بولنے پر گلوکار و اداکار ہارون شاہد نے سوشل میڈیا پر سماجی کارکن جبران ناصر کو کرارا جواب دے دیا۔
جبران ناصر نے گزشتہ دِنوں مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے پیغام میں لکھا کہ پاکستان میں ہمارے پاس لاتعداد ثقافتیں ہیں لیکن افسوس اِس بات کا ہے کہ بہت سے لوگوں کو ابھی تک اپنی شناخت کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جبران ناصر نے پاکستانیوں اور بھارتیوں کی مماثلت کے حوالے سے لکھا کہ اکثر تو ’گورے‘ یعنی انگریز مماثلتوں کی وجہ سے پاکستانیوں کو بھارتی سمجھ بیٹھتے ہیں۔
اُنہوں نے پاکستانیوں کی شناخت پر بات کرتے ہوئے لکھا کہ ’پہلے ہم نے خود کو ’عربی‘ بنایا اور اب ہم خود کو ’تُرک‘ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
جبران ناصر کے اِس تنقید بھرے ٹوئٹ کے جواب میں ہارون شاہد نے کہا کہ ’جبران ناصر کی باتوں سے لگ رہا ہے کہ پاکستان کے 80 فیصد پٹھان اور کشمیریوں کو جون سے قبل ہی سورج کی دھوپ لے لینی چاہیے ورنہ جبران بھائی کو وہ پاکستانی ’اطالوی باشندے‘ نظر آنے لگیں گے۔‘
آخر میں اُنہوں نے ’ ارطغرل غازی‘ کے ناقدین کو کرارا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ مجھے اپنے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور چاہے کچھ بھی ہو جائے میں ’ ارطغرل غازی‘ دیکھوں گا۔
Lein jee phir to 80% Pathan aur Kashmiri log jo hain foran say pehlay June ki dhoop mein sun bathing karlain verna Jibi Bhai ko lagay ga hum Italian lagnay ki koshish kar rahay Hain ????????????????
— Haroon Shahid (@HaroonsMusic) May 11, 2020
Mujhay sirf itna pata hai kay I'm ???? PAKISTANI ???????????? #Ertugrul zaroor dekhon ga! https://t.co/jxKnduUC0S
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر پاکستان ٹیلی وژن نے یکم رمضان المبارک سے ترک ڈرامے دیریلیش ارطغرل کی نشریات شروع کی ہیں، دیریلیش ارطغرل کو پی ٹی وی پر نشر کیے جانے کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام جاری کیا تھا اور انہوں نے ترک ڈرامے کو نہ صرف اسلامی بلکہ پاکستانی ثقافت و تاریخ کے بھی قریب قرار دیا تھا۔ ترک ڈرامے دیریلیش ارطغرل نے اپنی پہلی ہی قسط سے نہ صرف مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دیئے بلکہ پاکستانیوں کا پسندیدہ ڈرامہ بن گیا۔