ایف آئی اے کو عالمی معیار کا ادارہ بنانے کیلئے کرپشن کیخلاف زیروٹالرنس پالیسی ہو گی، محسن نقوی

13 Mar, 2024 | 07:30 PM

This browser does not support the video element.

اویس کیانی : وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کو عالمی معیار کا ادارہ بنانے کے لئے کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی ہو گی۔

وفاقی وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے, جہاں ڈی جی ایف آئی اے نے ان کا خیر مقدم کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے حکام کے اعلی سطح کے اجلاس کی  صدارت  کی۔ اجلاس میں ادارہ جاتی امور پر بریفنگ دی گئی۔ 

محسن نقوی نے 30 روز میں ایف آئی اے میں تمام زیر التواء پرموشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ہر محکمے میں پرموشن کیں، اسی طرز پر ایف آئی اے میں بھی حقدار ملازمین کو پرموشن دی جائیں۔ زیر التوا ترقی کے کیسز کو تیس دن کے اندر نمٹایا جائے،  تاکہ افسران کی حوصلہ افزائی ہو۔ 

وزیر داخلہ نے یونان کشتی حادثہ ہونے والی کارروائی کی رپورٹ  طلب کر لی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ ایف آئی اے کو عالمی معیار کا ادارہ بنانے کے لئے کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی ہو گی۔کرپشن ہمارے معاشرے کا ناسور ہے اس پر زیرو ٹالرنس ہوگی۔  ایف آئی اے  ملکی سلامتی اور سیکیورٹی  کا انتہائی اہم ادارہ ہے،  اسے اپ گریڈ کر کے بین الاقوامی معیار پر لانا ہوگا۔ ادارہ کی کارکردگی تب ثابت ہو گی جب بڑی مچھلیوں کو پکڑا جائے گا، موثر اقدامات کے ذریعے ملک سے جعلی ادویات کی لعنت کا بھی خاتمہ کرنا ہو گا، ایف آئی کو بجلی چوری کی روک تھام میں بھی کردار ادا کرنا ہو گا۔ 

 وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ انسانی اسمگلنگ کا انسداد بھی انتہائی اہم ہے۔ مختلف ملکوں میں تعینات افسران کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیاجائے، ڈالر کی ملک سے باہر اسمگلنگ کو روکنے کیلئے جامع پلان وضع کیا جائے۔ ہنڈی حوالہ کا بھی موثر اقدامات سے سدباب کرنا ہو گا، جعلی دستاویزات پر ملک سے روانگی اور آمد کو بھی روکا جائے، انٹر پول کے حوالے سے بہتر کام کیا گیا ہے اس میں بھی مزید بہتری لائی جا سکتی ہے، افسران کی استعداد کار کو بڑھانا اور ٹریننگ کے ذریعے انہیں  جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔ پولیس اسٹیشنوں کی حالت کو بھی بہتر بنانا ہو گا، پبلک سروس ڈلیوری کو بہتر بنانے کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ 

مزیدخبریں