شہزاد خان ابدالی: پاکستان ریسٹورنٹ یونٹی کے قائدین کا اجلاس، چیئر مین عامر رفیق قریشی نے کہا کہ ریسٹورنٹس سیکٹر پہلے ہی بندش کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، لاک ڈاؤن کے نفاذ سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوجائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ریسٹورنٹس یونٹی ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس چیئرمین عامر رفیق قریشی کی زیر صدارت ہیڈ آفس گلبرگ میں ہوا۔ رضا احمد، عمر الہیٰ، جاوید صدیق، ساجد شیخ و دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین عامر رفیق قریشی کا کہنا تھا کہ ریسٹورنٹس کے ساتھ امتیازی سلوک برتا جا رہا ہے، اگر یہی حالات رہے تو پوری انڈسٹری بند ہوجا ئے گی۔
عامر رفیق قریشی نے حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کورونا صرف ریسٹورنٹس میں ہی کیوں آتا ہے؟ پبلک ٹرانسپورٹ اور بازاروں میں کیوں نہیں؟۔
ریسٹورنٹس مالکان نے کہا کہ انڈور ڈائننگ والے ریسٹورنٹس کا معاشی قتل آخر کب بند ہوگا؟ انہوں نے کہا کہ اگر احتجاج کرنا پڑا تو پرُزور احتجاج بھی کریں گے۔
واضح رہے پنجاب حکومت نے مارکیٹس اور بازار مغرب تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دودھ، دہی کی دکانیں، میڈیکل سٹورز اور تندوروں کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ شادی ہالز اور مارکیز میں شادیاں کرنے پر 2 ہفتے کی پابندی ہوگی۔ مزارات اور سینما ہال بھی دو ہفتے کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دفاتر میں 50 فیصد سٹاف کے ساتھ کام کی اجازت ہوگی اور 50 فیصد سٹاف گھر سے کام کرے گا۔ کورونا ٹیسٹوں کی 5 فیصد سے زائد مثبت شرح والے شہروں میں ان فیصلوں کا اطلاق اتوار سے ہوگا اور یہ پابندیاں اگلے دو ہفتے تک نافذ العمل رہیں گی۔ محکمہ پرائمری وسکینڈری ہیلتھ باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔