سٹی 42: ایک اور بنت حوا ہوس کے پجاریوں کی درندگی کا بنی شکار، خاتون کو گھر میں کام دلوانے کا جھانسہ دے کر زیادتی کا نشانہ بنانے کا معاملہ، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزموں کو گرفتار کرلیا۔
لاہور کا شمار پاکستان کے ان شہروں میں ہوتا ہے جو ترقی کے حساب سے دیگر شہروں کے مقابلے کافی آگے ہے مگر بدقسمتی سے چوری، ڈکیتی، قتل اور زیادتی کے بڑھتے واقعات کی روک تھام میں پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ معاشرے میں جنسی زیادتی اور تشدد کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافے سے نہ صرف معصوم لڑکیاں عدم تحفظ کا شکار ہو رہی ہیں بلکہ ان کے والدین اور رشتہ دار بھی سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ نوجوان لڑکیوں کو سہانے خواب دکھا کر اور اچھی نوکری کا جھانسہ دے کر ان کے ضمیر کا سودا کیا جاتا ہے۔ ایسے معصوم لڑکیاں وحشی درندوں کے ہاتھوں اپنی عزت گنوا بیٹھتی ہیں۔
نشتر کالونی کے علاقے میں چار اوباش لڑکوں نے محنت مزدوری کرنیوالے میاں بیوی کو گھر کام کیلئے بلایا۔ ملزموں نے تھوڑی دیر بعد خاتون کے شوہر پر چوری کا الزام لگا کر تشدد کرنا شروع کردیا۔ انہوں نے شوہر کو واش روم میں بند کیا اور بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا۔
پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 گھنٹوں میں شہر کے مختلف علاقوں میں ریڈ کرکے تمام ملزموں کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ملزموں میں زوہیب، معظم، عثمان اور کلیم اللہ شامل ہیں۔