(رضوان نقوی) چینی بحران کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیونے 24 شوگر ملز کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے چینی بحران کی تحقیقات کیلئے 24 شوگرملز کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کردیا ہے، لارج ٹیکس پیئر یونٹ لاہور نے 22، جبکہ کارپوریٹ ریجنل ٹیکس آفس نے 2 شوگرملز کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کیا ہے۔
ایف آئی اے نے ایف بی آر سے شوگر ملز کا گزشتہ 5 سال کا ریکارڈ مانگا تھا، ایف بی آر نے شوگر ملز کے پانچ سال کے منافع اور خسارہ کی تفصیلات اور شوگر ملز کی مانیٹرنگ کے نتائج کی رپورٹ بھی ایف آئی اے کے حوالے کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے شوگر ملز کے خلاف گزشتہ 5 سالوں کے دوران کی گئی کارروائیوں کی تفصیلی رپورٹ بھی ایف آئی اے کو دے دی ہے، ایف بی آر نے شوگر ملز کی انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس ادائیگی کی تفصیلات بھی ایف آئی اے کے سپرد کردی ہیں۔
دوسری جانب ایف آئی اے نے شوگرملوں کی طرف سے بیچی گئی ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن چینی کا سراغ لگانے کے لئے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے، شوگر ملوں نے1 لاکھ 53 ہزارمیٹرک ٹن اضافی چینی کس کو فروخت کی؟ کس نے خریدی؟ ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اکبری منڈی سمیت دیگر بڑے شہروں کے ڈیلرز کو بلا لیا اور ڈیلرز سے چینی کی خریداری اور فروخت کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔