تماشا ئیوں کے بغیر پی ایس ایل میچز،کتنا نقصان ہوگا؟

13 Mar, 2020 | 11:56 AM

Azhar Thiraj

سٹی 42: پاکستان سپر لیگ کے پانچویں سیزن کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں،گزشتہ روز ہونیوالے میچ میں کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو اپنے ہوم گرائونڈ پر شکست دیدی ۔اس وقت مضبوط ترین ٹیم ملتان سلطانز کی ہے،پوائنٹس ٹیبل پر پہلا نمبر اسی ٹیم کا ہے،دوسرے نمبر پر کراچی کنگز،تیسری پوزیشن پر پشاور زلمی،چوتھے نمبر پر لاہور قلندرز،پانچویں پوزیشن اسلام آباد یونائٹڈ کی ہے،جبکہ پوائنٹس ٹیبل پر آخری نمبر دفاعی چیمپئن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ہے۔

دوسری جانب کورونا وائرس کی وجہ سے رنگ میں بھنگ پڑنے کا خدشہ ہے،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں ہونے والے میچز کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا ہے کہ میچز بغیر شائقین کے خالی اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی ایس ایل کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ  آج  اور دیگر میچز بند اسٹیڈیم میں ہوں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ ہم میچز کروا رہے ہیں، مزید رسک نہیں لے سکتے۔

تماشا ئیوں کے بغیر پی ایس ایل میچز،کتنا نقصان ہوگا؟ ذرائع کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں طے شدہ میچز سے پی سی بی کو پاکستان سپر لیگ کے سینٹرل ریونیو پول میں کم از کم 100 ملین پاکستانی روپے کی آمدنی کی توقع تھی لیکن اب پی سی بی اس سے محروم ہوگیا ہے۔ یہ رقم پاکستان کرکٹ بورڈ کو ٹکٹوں کی فروخت، میزبانی اور دیگر برینڈ ایکٹی ویشن کی مد میں حاصل ہونا تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اب پی ایس ایل کے سینٹرل پول کا یہ نقصان پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل کی تمام فرنچائز کو پہلے سے طے شدہ فارمولے کے مطابق برداشت کرنا ہوگا۔فارمولے کے مطابق سینٹرل پول میں پی سی بی کا حصہ 30 فیصد جب کہ 6 فرنچائزز (اسلام آباد یونائیٹڈ، پشاور زلمی، کراچی کنگز، کوئٹہ گلیڈی ایٹز، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز) کا مشترکہ حصہ 70 فی صد ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ کراچی میں پی ایس ایل کے بقیہ 3 میچز اور ایک پلے آف میچ اب خالی اسٹیڈیم میں ہوں گے۔

مزیدخبریں