(سعود بٹ) نگرانی کرنے والے سکیورٹی کیمروں کے ہیک ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔حساس اداروں کی نشاندہی پر پنجاب حکومت کا متعلقہ محکموں کو ایڈوائزری نوٹ جاری۔
حساس اداروں کی جانب سے نشاندہی کی گئی ہے کہ انٹرنیٹ کے ذریعے چلنے والے انٹرنیٹ پروٹوکول کیمرے ہیک ہو سکتے ہیں، ذرائع کے مطابق ہیکرز کیمروں سے اہم تنصیبات کی نگرانی بھی کر سکتے ہیں۔ ایڈوائزری نوٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایچ آئی کے وژن، ایکس وی آر، سیکورس، نائٹ آئول، کیو سی اور سینوا نامی کمپنیوں کے کیمرے سکیورٹی کے حوالہ سے ناقص ہیں جن کے استعمال سے گریز کیاجائے۔
سکیورٹی کیمرے کیلئے استعمال ہونے والا پاس ورڈ اور یوزرنیم کو بھی ہیکر نشانہ بنا سکتے ہیں۔ہیکرز کسی بھی ادارے کے مکمل سکیورٹی نیٹ ورک تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ حساس اداروں کی جانب سے سرکاری اداروں کو کیمروں کے سکیورٹی پاس ورڈ کو وقت کے ساتھ ساتھ بدلنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ پرانے کیمروں کو بھی تبدیل کرنے کے حوالے سے سفارشات کی جا چکی ہیں۔