سعید احمد سعید:غلطی سے سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے لاہور سے انڈیا جانے والا 35 سالہ مانسہرہ کا رہائشی سراج محمّد خان 22 سال بعد انڈین حکام نے پاکستان ڈی پورٹ کر دیا۔ پاکستان پہنچنے والے محمد سراج کا کہنا ہے حکومت سے اپیل ہے کہ انڈیا میں موجود انکے بیوی بچوں کو پاکستان لانے میں مدد کی جائے۔
انڈیا سے ڈی پورٹ ہو کر لاہور پہنچنے والے محمد سراج کا کہنا ہے کہ وہ 1996ء میں گیارہ سال کی عمر میں غلطی سے سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے لاہور سے انڈیا پہنچا، جہاں کئی سال قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے کے بعد رہائی پائی، ممبئی میں سکونت اختیار کی اور پھر وہیں پر شادی بھی کی۔
محمد سراج کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد انڈین حکام کو پاکستان بھیجنے کی درخواست دی جس پر دوبارہ قید کر دیا گیا، بیوی بچوں کی ضمانت پر رہا کر کے پاکستان ڈی پورٹ کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔محمد سراج نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اسکے بیوی بچوں کو پاکستان لانے میں اسکی مدد کرے، اگر ایسا ممکن نہیں تو اسے قانونی طور پر انڈیا بھیجا جائے۔