’ ٹیکسٹائل سیکٹر تباہ ہو جائے گا‘اپٹما کے وفاقی بجٹ پر تحفظات

13 Jun, 2024 | 09:07 PM

وقاص عظیم :  آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کی جانب سے وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے ۔ 

اپٹما کی جانب سے دیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ظالمانہ بجٹ سے ٹیکسٹائل سیکٹر تباہ ہو جائے گا ، بجٹ کے بعد ملکی برآمدات میں بڑی کمی کا اندیشہ ہے ، برآمدات کم ہونے سے سے ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا ۔ برآمدات میں کمی سے بیرونی سیکٹر کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بجٹ میں ملکی صنعتوں کو درپیش مسائل حل کرنے کا کوئی پلان نہیں دیا گیا۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے بجلی کا ٹیرف 16.4 سینٹ فی یونٹ تک پہنچ چکا ہے ۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے بجلی کی قیمت 18.4 سینٹ فی یونٹ تک پہنچ جائے گی ۔ پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے بجلی کے نرخ ہمسایہ ممالک سے دوگنے ہیں ۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری پر کراس سبسڈی کا بوجھ 240 ارب روپے سے بڑھ کر 380 ارب روپے تک پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔ بجٹ میں برآمدات پر ٹیکس 1 فیصد سے بڑھا کر 29 فیصد کردیا گیا ہے ۔ برآمدات پر 2 فیصد ایڈوانس ٹیکس لگایا گیا ہے۔ ایڈوانس ٹیکس لگنے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو سرمائے کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ 

اپٹما کی جانب سے کہا گیا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگنے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوگا ۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری پر ٹرن اوور ٹیکس کے نفاذ سے صنعتی پہیہ رک جائے گا۔ ملک میں 60 فیصد ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہوچکی ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری پہلے ہی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری 50 فیصد لیبر فورس کو روزگار فراہم کر رہی ہے۔ ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی ہورہی ہے۔ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کا اعلان کرے ۔ 

مزیدخبریں