پنجاب اسمبلی میں 5 ہزار 446 ارب روپے کا بجٹ پیش

13 Jun, 2024 | 04:00 PM

Ansa Awais
Read more!

راؤ دلشاد، حسن علی:  پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کی جانب سے مالی سال 25-2024 کے لئے 5 ہزار 446 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش کر دیا گیا ۔ 

 سپیکر ملک احمد خان کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سمیت اراکین اسمبلی نے شرکت کی، بجٹ 2024 ۔ 25 کا کل تخمینہ 5 ہزار 446 ارب روپے ہے،   بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کےلئے 842 ارب، ٹریکٹرز سکیم کے لیے 30 ارب، لائیو سٹاک کارڈ کے لیے 2 ارب، آبی زراعت اور کیکڑوں کی افزائش کے لیے 6 ارب، زراعت کے لیے 25 ارب سے لے کر 64.30 ارب روپے مختص کیے گئے، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے غیر منافع بخش منصوبے ختم کر کے 530 ارب روپے بچانے کی تجویز پیش کی گئی۔

  بجٹ 2024-25 میں زراعت پر سبسڈی کےلئے 26 ارب 60 کروڑ، ٹرانسپورٹ پر سبسڈی کی مد میں 24 ارب 30 کروڑ، فری ادویات کی مد میں 55 ارب 40 کروڑ، سپیشل انییشٹیو کےلئے 100 ارب، محکمہ زراعت کیلئےایک کھرب 70 ارب 19 کروڑ، محکمہ ایری گیشن کے لیے 63 ارب 16 کروڑ، محکمہ لائیو سٹاک کے لیے 29 ارب 52 کروڑ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے 3 کھرب 6 ارب، محکمہ پولیس کےلئےایک کھرب 87 ارب 36 کروڑ، انڈسٹری اینڈ کامرس کے لیے 24 ارب اور محکمہ تعلیم کے لیے 6 کھرب 69 ارب 74 کروڑ روپے مختص کرنے کیے گئے ہیں۔

مجتبیٰ شجاع الرحمان کی بجٹ تقریر  

 صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ تقریربجٹ تقریر شروع کرتے ہی کہا کہ پہلا باضابطہ ٹیکس فری بجٹ پیش کیاجارہاہے، بجٹ کا حجم 5 ہزار 446 ارب ہے، ترقیاتی بجٹ کا حجم 842 ارب ہے، حکومتی اخراجات میں خاطر خواہ کمی لارہے ہیں، پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ دے رہے ہیں، پنجاب کے عوام کے لئے ٹیکس فری بجٹ ہو گا، مہنگائی کی شرح 11.8 فیصد پر لائی گئی، 5 مرلے تک گھر بنانے والوں کو آسان قرض فراہم کریں گے، 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالوں کو مفت سولر فراہم کریں گے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ 9ارب50کروڑکی لاگت سےچیف منسٹرروشن گھرانہ پروگرام کا اجرا کیا جا رہا ہے، 10ارب کی لاگت سے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام شروع کیا گیا، 5 لاکھ کسانوں کو 75 ارب کےقرض دیئےجارہےہیں، 9 ارب کی لاگت سےسولرائزیشن آف ٹیوب ویلز پروگرام سے7 ہزار ٹیوب ویلز سولرپرمنتقل ہوں گے، کسانوں کو 30 ارب کی لاگت سے بغیر سود ٹریکٹرز فراہم کیے جائیں گے، 1 ارب25 کروڑ کی لاگت سے ماڈل ایگریکلچر مالزکا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، 2 ارب کی لاگت سے لائیوسٹاک کارڈ کا اجرا کیا جا رہا ہے، 8 ارب کی لاگت سے ایگریکلچر شرمپ فارمنگ کاآغاز کر رہے ہیں، 5 ارب کی لاگت سے لاہور میں ماڈل فش مارکیٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

 حکومتی وعدوں پر بات کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہا کہ وعدے کی تکمیل کرتے ہوئے لاہور کے کئی مقامات پر فری وائی فائی کی سہولت کا آغاز کر دیا ہے، منصوبے کو پنجاب کے دیگراضلاع تک پھیلایا جارہا ہے۔

 طالب علموں سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالب علموں کیلئے خوش خبری ہے کہ 10 ارب روپے کی لاگت سے سی ایم پنجاب لیپ ٹاپ سکیم دوبارہ شروع کی جا رہی ہے، نو جوان آئی ٹی کی دنیا میں اپنا مقام بنا ئیں گے اور ان کے ہاتھ میں پٹرول بم نہیں لیپ ٹاپ اچھا لگتا ہے، 67 کروڑ روپے کی لاگت سے لاہور میں آٹزم سٹیٹ آف دی آرٹ سکول کا قیام عمل میں لایاجائے گا، بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشو ونما کیلئے 1 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر سکولز میل پروگرام، ایک ارب روپے کی لاگت سے پنجاب بھر میں ملازمت پیشہ خواتین کیلئے ڈے کیئر سنٹرز کا قیام عمل میں لایاجائے گا، 2 ارب روپے کی لاگت سے معذور لوگوں کیلئے چیف منسٹر ہمت کا رڈ پروگرام کا اجراء کیاجائے گا، ٹرانسجینڈرکمیونٹی کیلئے 1 ارب روپے کی لاگت سے چیف منسٹر سکلڈ ڈویلپمنٹ پروگرام کا آغازہوگا۔

 اقلیتی برادری اور شعبہ صحت سے متعلق بات کرتے ہوئے مجتبی شجاع الرحمٰن نے کہا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 2 ارب 50 کروڑ روپے کی لاگت سے مانیریٹی ڈویلپمنٹ فنڈ کا قیام کر رہے ہیں اور 56 ارب روپے کی لاگت سے نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ری سرچ لاہور کا قیام عمل میں لایاجائے گا، 8 ارب 84 کروڑ روپے کی لاگت سے سرگودھا شہر میں نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا قیام عمل میں لایاجائے گا، 45 کروڑ روپے کی لاگت سے ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز کیاجائے گا، ایک ارب روپے کی لاگت سے کلینک آن ویلزمنصوبے کا آغاز ہوگا جس کے تحت 200 ایمبولینسز کوفعال کیاجائے گا۔

بجٹ 2024-25 میں زراعت پر سبسڈی کےلئے 26 ارب 60 کروڑ، ٹرانسپورٹ پر سبسڈی کی مد میں 24 ارب 30 کروڑ، فری ادویات کی مد میں 55 ارب 40 کروڑ، سپیشل انییشٹیو کےلئے 100 ارب، محکمہ زراعت کیلئےایک کھرب 70 ارب 19 کروڑ، محکمہ ایری گیشن کے لیے 63 ارب 16 کروڑ، محکمہ لائیو سٹاک کے لیے 29 ارب 52 کروڑ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے لیے 3 کھرب 6 ارب، محکمہ پولیس کےلئےایک کھرب 87 ارب 36 کروڑ، انڈسٹری اینڈ کامرس کے لیے 24 ارب اور محکمہ تعلیم کے لیے 6 کھرب 69 ارب 74 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

 اجلاس ملتوی

 وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کی تقریر اور اجلاس کی کارروائی مکمل ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے اجلاس 20 جون صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا۔

مزیدخبریں