(ویب ڈیسک) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس سے درآمد شدہ تیل سے جلد عوام مستفید ہوں گے،مانتے ہیں مہنگائی ہے، اس کیلئے کام کر رہے ہیں، 75 سال میں پہلی بار روسی تیل کا جہاز پاکستان آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ضرورت کا ایک تہائی خام تیل روس سے لینا شروع ہوجائیں گے تو قیمتوں میں بڑا فرق آئے گا اور اس کا اثر لوگوں کی جیب تک پہنچے گا، ہمارے دوستوں نے کہا روس سے پیٹرول نہیں آئے گا، دوستوں نے کہا ہماری حکومت روس جانے کی وجہ سے گئی، جو آپ نہ کر سکے وہ ہم نے کر دکھایا، ریفائنری پالیسی تسلیم کی ہے۔
وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سائفر کے ڈرامے کے بعد امریکا کے آگے گڑ گڑانے تک کا سفر عوام نے دیکھ لیا، دوستوں نے کہا امریکا نے روس سے تیل لانے پر ہماری حکومت ختم کرائی، امریکا ہمارے خلاف سازش کر رہا ہے، پرانی ریفائنریز کو اپ ڈیٹ کرنے کی سمری کابینہ کے پاس موجود ہے، آذربائیجان ہر ماہ پاکستان کو ایل این جی کا ایک کارگو فراہم کرے گا۔
مصدق ملک مزید کہا کہ ہماری پالیسی کا محور پاکستان کی ترقی ہے، ہر روز پوچھتے تھے کہاں ہے تمہارا تیل کا جہاز، ہم ترکمانستان سے گیس پاکستان لانا چاہتے ہیں، یورپی ممالک کو دعوت دی ہے کہ پاکستان میں ایل این جی کے کارخانے لگائیں، ملکی گیس کے گردشی قرضے کو صفر کر دیا ہے، ایک لاکھ ٹن روسی خام تیل '’یورول‘ خریدا ہے، سیمپل کی ٹیسٹنگ ہو چکی ہے۔
دوسری جانب نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ روس سے تیل کی فراہمی تسلسل کے ساتھ شروع ہوجائےگی تو قیمتوں میں فرق آئےگا، ہمارا ہدف ہےکہ ایک تہائی خام تیل رعایتی قیمت پر روس سے آئے، جب ہم اپنا ہدف حاصل کرلیں گے تو تیل رعایتی قیمت پر ہوگا، اصل قیمت اس وقت نہیں بتاسکتا، تاہم اس کا بہت بڑا فرق آئے گا اور اثر لوگوں کی جیب تک پہنچےگا، ابھی پہلا جہاز آیا ہے، ہمارا ہدف ہے کہ ایک ڈیڑھ مہینے میں تسلسل سے روسی تیل آنا شروع ہوجائے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ روسی خام تیل کی ادائیگی چینی کرنسی میں کی گئی، ایک لاکھ ٹن خام تیل درآمد کرنے کیلئے ادائیگی اپریل میں کردی گئی تھی، معاہدے کےمطابق 45 ہزار ٹن تیل کراچی پہنچ چکا جبکہ باقی بھی جلد پاکستان پہنچ جائے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزارت پٹرولیم کے ذرائع سے دعویٰ کیا تھا کہ روسی تیل مارکیٹ میں آنے سے پٹرولیم مصنوعات 30 سے 40 روپے تک سستی ہو سکتی ہیں تاہم یہ آنے والے کچھ دنوں میں واضح ہو جائے گا، روس کا یہ پہلا جہاز ہے جو کہ 45 سے 50 ہزار ٹن تیل لے کر پہنچا ہے جبکہ ایک اور جہاز جلد ہی پاکستان پہنچے گا ، اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتاہے تو پاکستان رو س سے مزید سات لاکھ بیرل تیل خریدے گا ۔