(وقاض احمد)شاہدرہ میں پولیس کانسٹیبل کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان کا مقدمہ درج ، مقدمے میں پولیس کانسٹیبل اور ساتھی نامزد کئے گئے ہیں۔
شاہدرہ پولیس کے مطابق لاجپت روڈ پر نوجوان کے قتل کا مقدمہ درج کرلیاگیا،18سالہ مقتول زین کے بھائی جہانزیب کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیاہے،مقدمے میں پولیس کانسٹیبل وسیم عرف چھیما اور ساتھی عاطف عجب کے خلاف درج کیا گیا،مدعی کے مطابق ملزمان نےمعمولی تلخ کلامی پر فائرنگ کرکے میرے بھائی کو قتل کیا،ملزم وسیم عرف چھیما پیرو فورس میں ڈرائیور ہے ،پولیس تاحال کسی ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی۔
واضح رہے کہ شہر میں چوری، ڈکیتی،زہزانی اور زیادتی کے واقعات نے عوام الناس کا جینا محال کردیا ہے، پولیس اوردیگر سکیورٹی ادارے ملزموں کوگرفتار کرنے کے متحرک ہیں مگرافسوس کے پولیس یونیفارم میں چھپی کچھ کالی بھیڑیں ان درندوں کے ساتھ ملی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے جرائم کی شرخ میں کمی کی بجائے اضافہ ہورہا ہے۔
بعض واقعات ایسے بھی رونماں ہوچکے ہیں جہاں پولیس کی گولی سے ایک عام اور بے قصور شہری اپنی جان گنوا بیٹھتا اور پولیس اہلکار اپنے پیٹھی بھایئوں کو بچانے کے لئے ایسے حربے استعمال کرتی کہ ملزموں کو باعزت بری کردیا جاتا ہے جو کہ ہمارے معاشرے اور قانون کے اعلیٰ عہدوں پر فائز افسروں پر سوالیہ نشان ہے۔
ایسے واقعات پر قابو پانے کے لئے سکیورٹی اداروں کی جانب سے تو بہت دعوے کیے جارہے ہیں،وقتی طور پر کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے مگر چند روز کے بعد حالات پھر پہلے جیسے ہوجاتے ہیں۔