(وقاص احمد )ڈی آئی آپریشنز کی زیر صدارت لاہور پولیس کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، پتنگ کی ڈور سے بچے کی ہلاکت،دوران واردات شہری کا قتل اور مفت کھانے کیلئے ہوٹل پر چھاپے چوبیس گھنٹوں میں شہر میں تین بڑے واقعات،ڈی آئی جی آپریشنز لاہور پولیس کے افسران پر برس پڑے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی آپریشنز کی زیر صدارت لاہور پولیس کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،پتنگ کی ڈور سے بچے کی ہلاکت اوردوران واردات شہری کا قتل کے علاوہ مفت کھانے کے لئےہوٹل پر چھاپے کی وارداتوں نے پولیس کی کارکردگی پر ایک بارپھر سوالیہ نشان لگادیا،چوبیس گھنٹوں میں شہر میں تین بڑے واقعات ہونے پرڈی آئی جی آپریشنز لاہور پولیس کے افسران پر برس پڑے۔
ڈی آئی جی آپریشنز ساجد کیانی نے افسروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر پتنگ بازی اور کرائم کنٹرول نہیں کر سکتے تو گھر جائیں،آپ مفت کھانوں کے لیے ہوٹلوں پر چھاپے مارے گئے تو کون اپ کی عزت کرے گا،مستی گیٹ میں تین سالہ بچے کی ڈور پھرنے سے ہلاکت پر لاہور پولیس کو شرمندہ ہونا چاہیے۔
ڈی آئی جی آپریشنز کا مزید کہناتھا کہ جرائم پیشہ افراد سے ساز باز کریں گے تو شرمندگی اٹھانا پڑے گی،اب غفلت پر معافی نہیں سزائیں ملیں گی،ڈی آئی جی نےایس ایچ اوز اور افسران سے سوال کیا کہ شہر میں موٹر سائیکل چوروں نے ادھم مچا رکھا ہے آپ کدھر ہوتے ہیں؟ان کا مزید کہناتھا کہ مقدمات کے اندراج میں ہیر پھیر کرکے کارکردگی بنانے والوں کو شرم آنی چاہیے۔