پنجاب حکومت نے بجٹ کو حتمی شکل دے دی

13 Jun, 2020 | 06:43 PM

Malik Sultan Awan

(علی عباس) وفاق کے بعد پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دے دی، پنجاب کے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کا حجم 22کھرب40 ارب روپے ہو گا، جورواں مالی سال کے 1812ارب روپے کے نظر ثانی شدہ بجٹ سے 428ارب روپے یعنی (23 فیصد) زائد ہو گا۔
وفاق کے بعد پنجاب حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پنجاب کے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ کا حجم 22کھرب40 ارب روپے ہو گا۔رواں مالی سال کے لئے1812ارب روپے کے نظر ثانی شدہ بجٹ سے 428ارب روپے (23 فیصد) زائد ہو گا۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کے مجموعی حجم کا تخمینہ2115 ارب روپے لگایا گیا ہے جس میں اخراجات جاریہ کے حجم کا تخمینہ 1778ارب روپے لگایا گیا ہے۔جبکہ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 337 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پنجاب کا آئندہ مالی سال کابجٹ 12ارب روپے سرپلس ہو گا۔ پنجاب میں صوبائی ٹیکسوں کی شرح پہلے سے کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ پنجاب میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔

پنجاب حکومت وفاق کی طرح آئندہ مالی سال کےبجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کر رہی ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے اخراجات جاریہ کی مد میں پرائمری ہیلتھ کے لئے121ارب روپے، سپیشلائزڈ ہیلتھ کے لئے128 ارب روپے، سکول ایجوکیش319 ارب روپے دیگر محکموں کے لئے 618 ارب روپے مختص کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔آئندہ بجٹ میں پرائمری ہیلتھ، سپیشلائزڈ ہیلتھ،سکول ایجوکیشن اور پولیس کے اخراجات جاریہ کے بجٹ میں46 ارب روپے اضافے کی تجویز ہے جبکہ دیگر محکموں کے اخراجات جاریہ کے بجٹ میں 27 ارب روپے کی کٹوتی کی تجویز ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لئے پنجاب کی مجموعی آمدنی 2240 ارب روپے میں سے1433 ارب روپےقابل تقسیم محاصل کی مد میں ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ صوبائی محاصل سے آمدنی کا تخمینہ 317ارب روپے لگایا گیا ہے۔ڈونر ایجنسیوں سے 133ارب روپے، انووٹینگ فناسنگ سے 25 ارب روپے اور اکاؤ نٹ ٹو (فوڈ)سے331 ارب روپے ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

مزیدخبریں