(سٹی42)عالمگیر وبائی مرض نے دنیا کے 196 سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اس مہلک وائرس کی وجہ ہلاکتوں کی تعداد4 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، طبی ماہرین کورونا کے مریضوں کو بچانے میں مصروف عمل ہیں، پلازمہ تھراپی کے بارے ماہرین نے اہم رائے دیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت کورونا سے متاثرہ افرادکی تعداد77 لاکھ42 ہزار اٹھاون ہے،دنیا کی بڑی سپر پاورز نے بھی مہلک وائرس کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے، اس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے بھی محفوظ نہیں رہے،کورونا کے مریضوں کو بچا نے کے لئے مختلف اقسام کی ویکسین اور تجربات کئے جارہے ہیں، اس حوالے سے پلازمہ تھراپی کے ذریعے علاج کو اہمیت دی جارہی ہیں، پلازمہ تھراپی ایک ایسا طریقہ ہے جس سے کوئی شخص سنگین بیماری سےصحتمند ہوا ہو۔
صحت یاب ہونے والے شخص کے اینٹی باڈیز کا حامل پلازما بیمار شخص میں منتقل کر کے مرض سے لڑنے کے لیے قوت مدافعت فراہم کی جاتی ہے۔ پلازمہ تھراپی سے مریضوں کے علاج کا طریقہ پرانا ہے،مریض میں منتقل کرنے کے بعد اس کے اثرات فوراً رونماں نہیں ہوتے بلکہ کئی دن حتی کہ مہینوں بعد متاثرہ مریض میں اس کی علامات ظاہر ہوتیں،کورونا کے مریضوں کی بڑی تعداد اس عمل سے صحت یاب ہوئی۔
پلازمہ تھراپی کے عمل میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے شخص کا خون لیا جاتا ہے جس سے پلازمہ الگ کر کے مریض میں منتقل کر دیا جاتا ہے۔ انٹی باڈیز بیمار شخص کو کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے قوت مدافعت فراہم کرتے ہیں۔ ماہرین نے اس پر تحقیق کرتے ہوئے کہا کہ اس طریقہ علاج سے ایبولا اور سارس وائرس کے شکار مریضوں کا بھی علاج کیا جا چکا ہے، پلازمہ تھراپی کی مکمل افادیت کے لئےابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہناتھا کہ پلازمہ جس شخص کے لیا جائے ضروری ہے کہ وہ مکمل تندرست ہو اور اس کے 2 کورونا ٹیسٹ منفی ہوں اور آخری ٹیسٹ کے بعد 14 روز قرنطینہ میں گزارے ہوں،اس کے بعد مریض کو پلازمہ منتقل کیا جائے تاکہ مریض کی حالت میں بہتری آئے۔
واضح رہے کہ کورونا وبا نے دنیا کی بڑی معشیتوں کو ہلا کررکھ دیا اور تاحال سے وائرس کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات یا ایسی ویکسین تیار نہیں کی جاسکی جو اس کے خلاف 100فیصد دفاع کرے،تاہم پاکستان کے علاوہ چین، امریکہ اور برطانیہ میں پلازمہ تھراپی کے ذریعے کورونا مریضوں کا علاج جاری ہے۔