علی ساہی: پنجاب بھر میں دس سال سے کم عمربچوں کے ساتھ بدفعلی کے واقعات میں روزبروز اضافہ ہو رہا ہے۔ 5ماہ کے دوران 503کم عمر بچوں، بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک بچہ اور 3بچیوں کو قتل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے باوجود پنجاب پولیس بیدار نہ ہو سکی۔ دس سال سے کم عمربچے اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ لاہورسمیت پنجاب بھر میں 338 بچوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک کو قتل کر دیاگیا۔ دوسری جانب 161بچیوں کو درندوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور 3کو قتل کیا گیا۔ ابھی تک ان میں سے 301مقدمات چالان ہو چکے ہیں جبکہ 174مقدمات زیرتفتیش ہیں جبکہ 27مقدمات کو خارج کردیا گیا ہے۔
لاہور میں 37بچوں کے ساتھ بدفعلی، ایک کو قتل کیاگیا۔ لاہور میں اب تک 33مقدمات کا چالان چونتیس زیرتفتیش اور 8مقدمات خارج کر دیئے گئے۔
فیصل آباد میں 40لڑکوں کو بدفعلی کانشانہ بنایاگیا جبکہ 23بچیوں کے ساتھ زیادتی ہوئی جن میں ایک کو قتل کیاگیا۔ ملتان میں 31بچوں اور12بچیوں کوزیادتی کانشانہ بنایاگیا۔ ڈی جی خان میں 38بچوں کے ساتھ بدفعلی،11بچیوں کوزیادتی کانشانہ بنایاگیا۔ بہاولپور میں 51بچوں کے ساتھ بدفعلی،18بچیوں کوزیادتی کانشانہ بنایاگیا۔