اویس کیانی: سینیٹر طلال چودھری نے کہا ہے کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں درخواست دیئے بغیر ریلیف مل سکتا ہے تو ’عِدت کی مُدت‘ بھی معاف ہوسکتی ہے، ’شوہر ثانی‘ کو ریلیف ’گڈ ٹو سی یو‘ کا تسلسل دکھائی دیتا ہے۔
سینیٹر طلال چودھری نے پانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، عدت کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کے بیانات میں تضاد رہا، کبھی مارچ کبھی جنوری کی تاریخ بتاتے رہے، اِن کے نزدیک عدت والا معاملہ بھی ٹھیک، تحفے کی گھڑی سے کمائی کرنابھی ٹھیک، 190 ملین پاؤنڈ کی ڈکیتی بھی ٹھیک، بنا مانگے مخصوص نشستیں بھی ٹھیک، یہ ہے اِن کے انصاف کا معیار!
طلال چوہدری نے مزید کہا کہ مارچ میں شادی ہوئی، پھر خبر آئی کہ شادی جنوری میں ہوئی تھی، نکاح خواں نے گواہی دی لیکن نکاح خواں کی ہی گواہی کو وزن نہیں دیا گیا، ملک، معاشرے اور معیشت کو برباد کرنے والے کے جرائم کی فہرست لامحدود ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آج عدت میں نکاح کے کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم جاری کیا ہے۔ اس فیصلہ پر طلال چوہدری کے تبصرہ کو سوشل میڈیا میں مسلم لیگ نون اور پی ٹی آئی کے ساتھ دوسرے رجحانات کے حامل یوزر بھی ڈسکس کر رہے ہیں۔