ملک اشرف: لاہور ہائیکورٹ میں کوہ نور ہیرے کی برطانیہ سے واپسی کے لیے درخواست کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت،عدالت نے درخواست گزار وکیل کو 16 جولائی کودلائل دینے کی ہدایت کردی.
جسٹس شاہد وحید نے بریسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری عدالت میں پیش ہوئے۔وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومت نے جس لاء افسر کو یہ کیس دیا ہے وہ موجود نہیں ہیں. درخواست گزار وکیل نے کہا مجھے پتہ چلا ہے کہ انڈیا بھی اس ہیرے کی واپسی کے لیے کوشش کر رہا ہے. میں اگر مر گیا یہ کیس بھی ختم ہو جائے گا.
درخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت میرے دلائل کے لیے کیس جمعے کے لیے مقرر کر دے۔ جسٹس شاہد وحید نے وکیل کو کہا آپ 16 جولائی کو آ جائیں, درخواست گزار نے وفاقی حکومت سمیت دیگر ز کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ برطانیہ نے یہ ہیرا مہاراجہ رنجیت سنگھ کے پوتے دلیپ سنگھ سے چھینا تھا اور اسے برطانیہ لے جایا گیا تھا،جب 1953ء میں ملکہ الزبتھ ثانی نے برطانیہ کا تخت سنبھالا تو یہ ہیرا اُن کے تاج کا حصہ تھا، ملکہ ا لزبتھ کوہِ نور نامی اس ہیرے پر کوئی حق نہیں رکھتیں.
کوہ نور ہیرے کا وزن 105 قیراط ہے اور اس کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے، کوہِ نور پنجاب صوبے کا ثقافتی ورثہ ہے اور اس کے شہری اس کے اصل مالک ہیں، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت وفاقی حکومت کو یہ ہیرا برطانوی حکومت سے واپس لانے کا حکم دے۔