شاہد ندیم سپرا، قذافی بٹ: شہر کی پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں گھر بنانے والوں کے لئے بری خبر، قدرتی گیس کی بجائے مہنگے داموں ایل این جی پر کنکشن ملے گا، حکومتی سبسڈی نہ ہونے سے گھریلو صارفین کو کم از کم بل 1500 ماہانہ ادا کرنا ہو گا۔
وفاقی حکومت نے نجی ہاؤسنگ سکیمز کو قدرتی گیس کے بعد حکومتی سبسڈی بھی نہ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مہنگے داموں درآمد ہونے والی گیس پر سبسڈی نہ ہونے سے گھریلو صارفین کو بھاری بھرکم بلوں کی ادائیگی کرنا پڑے گی۔ پرائیویٹ سکیموں میں قدرتی گیس کی جگہ مہنگی ایل این جی فراہم کی جائے گی، جس پر سوئی ناردرن گیس کمپنی نے سوسائٹیز کو کنکشن دینا شروع کر دیئے ہیں۔ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ایل این جی پر کھانا بنانے والوں کو کم از کم بل پندرہ سو روپے ماہانہ ادا کرنا ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ گھریلو صارفین کو پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز میں ایک ماہ میں چار بل ادا کرنا ہوں گے، ہفتہ وار بلوں کی عدم ادائیگی پر گیس کنکشن منقطع کر دیا جائے گا، مذکورہ فیصلہ قدرتی گیس کے تیزی سے کم ہوتے ذحائر کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل گھریلو صارفین کو قدرتی گیس فراہم کی جاتی ہے۔
دوسری جانب محکمہ بلدیات نے نجی ہاؤسنگ سکیم کے نئے رولز محکمہ قانون کو بھیج دئیے۔ محکمہ بلدیات نے سال 2010 کے پرانے رولز تبدیل کر دئیے گئے۔ نجی ہاوسنگ سکیم کی منظوری کا طریقہ کار آسان کر دیا گیا ہے۔ محکمہ بلدیات نئی نجی ہاوسنگ سکیم کی منظوری دے گا جبکہ ابتدائی پلاننگ اجازات نامہ ختم کر دیا گیا ہے۔ ملکیت کے ساتھ ہی ڈویلپر محکمہ بلدیات کو تمام ریکارڈ جمع کرائے گا۔