(سعید احمد سعید) بیرون ملک برسرروزگار پاکستانی پائلٹس کے لیے مشکلات بڑھنے لگیں، امریکہ، یورپی یونین، یوکے، دبئی، افریقی ائیرلائینز کے بعد بحرین حکومت بھی ان ایکشن، بحرین حکومت کی جانب سے پاکستانی سی اے اے کو گلف ائیر میں کام کرنے والے پائلٹوں اور انجینئرز کے لائسنس کی تصدیق کے لیے خط لکھ دیا۔
بیرون ملک برسرروزگار پاکستانی پائلٹس کے لیے مشکلات بڑھنے لگیں۔ امریکہ، یورپی یونین، یوکے، دبئی، افریقی ائیرلائینز کے بعد بحرین حکومت بھی ان ایکشن، بحرین حکومت کی جانب سے بھی گلف ائیر میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس بارے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔بحرین حکومت کی جانب سے سی اے اے کو پائلٹوں اور انجینئرز کے لائسنس کی تصدیق کے لیے خط لکھ دیا، خط ڈپٹی سی ای او گلف ائیر محمد قبی کی جانب سے پاکستان ایوی ایشن حکام کو لکھا گیا۔
خط کے متن کے مطابق 3 پاکستانی پائلٹ اور پانچ انجینئرز گلف ائیر میں کام کر رہے ہیں، پاکستانی پائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے بعد گلف ائیر سیفٹی کے معیار کو برقرار رکھنا چاہتی ہے۔ گلف ائیر میں کام کرنے والے 8پائلٹ و انجینئرز پاکستانی لائسنس ہولڈر ہیں۔ گکف ائیر انتظامیہ کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ پاکستانی سی اےا ے متعلقہ اسٹاف کی اسناد اور لائسنس کی تصدیق کرے۔ پائلٹس میں چوہدری ثاقب، مبشر خان، عمران الطاف شامل ہیں جبکہ انجینئرز میں جاوید اقبال، جنید خان، دانش افضال، عرفان احمد اور شاہد خان شامل ہیں۔ گلف ائیر کے خط کے متن کے مطابق پاکستانی ایوی ایشن جلد از جلد متعلقہ اسٹاف کے لائسنس کی تصدیق کرکے آگاہ کرے۔