آٹا ڈیلرز کیلئے 1 ماہ میں لائسنس ہولڈر ہونا لازم قرار

13 Jul, 2020 | 03:40 PM

Shazia Bashir

عمران یونس: محکمہ خوراک نے سرکاری قیمت پر آٹے کی فروخت کو یقینی بنانے اور مڈل مین کے کردار کو ضابطے میں لانے صوبہ بھر کے آٹا ڈیلرز کے لئے 1 ماہ میں لائسنس ہولڈر ہونا لازم قرار دے دیا، صرف لائسنس ہولڈر ڈیلر ہی مل سے آٹا خریدے اور مارکیٹ میں سپلائی کرے گا۔

تفصیلات کے مطابق  محکمہ خوراک نے لاہور سمیت صوبہ بھر کے آٹا ڈیلرز کے لئے لائسنس ہولڈر ہونا لازم قرار دے دیا ہے۔ لائسنس کے بغیر کوئی ڈیلر آٹے کی خریدوفروخت نہیں کر سکے گا۔ صرف لائسنس ہولڈر ڈیلر ہی مل سے آٹا خریدے اور مارکیٹ میں سپلائی کرے گا۔

محکمہ خوراک کے مطابق فیصلے کو محکمہ خوراک کی نئی پالیسی میں شامل کر لیا گیا ہے، تمام ڈیلرز کو لائسنس ہولڈر بننے  کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا جائے گا۔ ڈائریکٹر فوڈ واجد علی شاہ کے مطابق ڈیلر کے مناسب مارجن کو آٹے کی قیمت میں شامل کر لیا گیا ہے۔ فیصلے سے قبل ڈیلر بغیر رجسٹریشن ملوں سے آٹا خریدتے اور من پسند ریٹ پر مارکیٹ میں فروخت کرتے تھے۔

ڈیلرز اور اس سے آگے کے نیٹ ورک کو مرحلہ وار لائسنس نیٹ ورک میں لارہے ہیں، ڈائریکٹر فوڈ  کے مطابق فیصلہ عوام کو آٹے کی خریداری میں تکلیف سے بچانے  کے لئے کیا گیا ہے۔

دوسری جانب  فلور ملز کو سرکاری گندم کا اجراء ہونےکے باوجود شہر میں آٹے کی قلت بدستور برقرار ہے،محکمہ خوراک24فنکشنل فلور ملرز کو تاحال سرکاری گندم کا اجرا نہ کرسکا، محکمےنےسرکاری گندم کےاجرا کی اجازت وزیراعلی پنجاب کی منظوری سےمشروط کردی، شہرمیں روزانہ 2لاکھ 25ہزار اٹےکےتھیلےکی طلب ہےجبکہ سپلائی صرف 1لاکھ دس ہزارتھیلے کیےجا رہےہیں جس جگہ آٹا دستیاب ہے وہاں 20 کلوتھیلے کی قیمت 860 کی بجائے1050روپے وصول کی جا رہی ہے شہریوں کا کہنا ہےکہ حکومت انہیں سستا آٹا اورچینی فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

مزیدخبریں