سٹی42: بلے کے انتخابی نشان جاری نہ کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم کرنے کے حکم کے خلاف پیٹیشن کا فیصلہ کچھ دیر مین سنایا جائے گا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے کورٹ روم نمبر ایک میں الیکشن کمیشن کی اپیل کا فیصلہ سنانے کے لئے ججوں کی آمد کچھ دیر میں متوقع ہے۔ عدالتِ عظمیٰ کا عملہ ججوں کی نشستوں پر پہنچ چکا ہے۔
الیکشن کمیشن کی اپیک کی سماعت کل جمعہ کے رو ز چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی مین قائم تین رکنی بنچ میں شروع ہوئی تھی۔ عدالت نے آج شام سات بجے سے پہلے مقدمہ کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت برخواست کرتے ہوئے چیف جسٹس فائز عیسی نے بتایا تھا کہ مقدمہ میں اچھی بحث ہوئی، طرفین کی جانب سے اچھے دلائل دیے گئے، دلائل کو جذب کرنے اور نتیجے تک پہنچنے میں وقت درکار ہے۔ محفوظ فیصلہ کچھ دیر تک سنایا جائے گا۔ اس کے بعد عدالت کے عملہ کی جانب سے بتایا گیا کہ فیصلہ تقریباً ساڑھے نو بجے سنایا جائے گا۔ تاہم مقرر کردہ وقت کو پون گھنٹہ گزرنے کے بعد بھی معزز بنچ کے تین جج فیصلہ کے ساتھ کورٹ روم مین نہیں آئے۔ اب کچھ دیر پہلے ایک بار پھر عدالتی عملہ میں ہلچل شروع ہوئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ جج کمرہ عدالت میں پہنچنے والے ہیں۔
کورٹ روم نمبر ون میں اس وقت الیکشن کمیشن ور پی ٹی آئی کے وکلا کے ساتھ پی ٹی آئی کے کئی رہنما، پی ٹی آئی کے بانی رہنما اکبر ایس بابر، کئی دوسری کارکن بھی موجود ہیں۔ کیس کا محفوظ شدہ فیصلہ کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔ جج صاحبان کمرے میں پہنچ گئے ہیں۔