ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ضابطہ اخلاق کی پابندی، انتخابی عمل میں تشدد سے پرہیز پر سیاسی جماعتوں کا اتفاق رائے

YCH, Youth Commission on Human Rights, Free and Fair Election Network, FAFEN, Seminar in Lahore, Election Seminar, Election Code of Ethics, City42 , Wajahat Batool, Kunwal Naseem, Parshant Singh
کیپشن: لاہور میں یوتھ کمیشن فار ہیومن رائٹس کے زیر انتظام شاہ حسین ریجنل نیٹ ورک اور فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک کے اشتراک سے "پر امن الیکشن 2024 اور سٹیک ہولڈرز کا کردار "کے عنوان سے ایک سیمنار کا انعقاد کیا گیا۔سیمنار میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ن ،استحکام پاکستان پارٹی اور جماعت اسلامی کے ضلعی عہدیداران ،بار ایسوسی ایشن کے نمائندے ۔اقلیتوں کے نمائندے ۔امیدواران ۔سول سوسائٹی,خواتین اور نوجوانوں نے شرکت کی.
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے الیکشن2024 کے دوران ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کا عہد کیا ہے اور اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ  انتخابی مواد ،انتخابی عملے اور پولنگ ایجنٹوں کے تحفظ اور پر امن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔ 

پاکستان مسلم لیگ نون، پاکستان پیپلز پارٹی، جماعت اسلامی اور دیگر اہم سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے یہ اتفاق رائے لاہور میں ایک اہم سیمینار میں کیا۔

یوتھ کمیشن فار ہیومن رائٹس کے زیر انتظام شاہ حسین ریجنل نیٹ ورک اور فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک  (فیفن) کے اشتراک سے "پر امن الیکشن 2024 اور سٹیک ہولڈرز کا کردار "کے عنوان سے سیمنارہفتہ کے روز لاہور میں ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ق، مسلم لیگ ن ،استحکام پاکستان پارٹی اور جماعت اسلامی کے ضلعی عہدیداروں، بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں، مذہبی اقلیتوں کے نمائندوں، الیکشن 2024 میں حصہ لینے والےامیدواروں،سول سوسائٹی اداروں کے کارکنوں,خواتین  اور نوجوانوں نے شرکت کی.
پروگرام کے آغاز میں وجاہت بتول کوآرڈینیٹر یوتھ کمیشن فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ الیکشن 2024 کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مشترکہ مشاورت سے سیاسی جماعتوں ،انتخابی امیدواروں ،الیکشن ایجنٹوں اور پولنگ ایجنٹوں ،میڈیا اور مشاہدہ کاروں کے لیے ضابطہ اخلاق ترتیب دیا ہے۔پر امن الیکشن کے لیے ضروری ہے کہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے ساتھ ساتھ میڈیا،الیکشن ایجنٹ، پولنگ ایجنٹ اور انتخابات کےمشاہدہ کار  سب ہی اس ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں۔
پیپلز پارٹی کے نمائندے نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کے ساتھ ساتھ الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 210 کے مطابق اپنے امیدواروں میں خواتین کی کم ازکم 5  فیصدنمائندگی کو یقینی بنانا چاہیے۔ جہاں تک پیپلز پارٹی کا تعلق ہے وہ ایسی واحد جماعت ہے جو ہمیشہ عورتوں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والوں کو انتخابی عمل میں ہر سطح پر شامل کرتی ہے

پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندہ نے کہا کہ ہماری جماعت  کے لیے  کوئی ایسا رسمی یا غیر رسمی معاہدہ یا مفاہمت جس کے تحت مردوں، عورتوں یا ٹرانس جینڈر  شہریوں کو انتخابی عمل میں بطور امیدوار یا ووٹر شرکت سے روکا جائے، قابل قبول نہیں ہو گی اور نہ ہی پیپلز پارٹی ایسی کیس کوشش کا حصہ بنے گی۔

سیمینار میں شریک دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ضابطہ اخلاق کی پابندی کریں گے۔ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے مزید کہا کہ وہ انتخابی مواد ،انتخابی عملے اور پولنگ ایجنٹوں کے تحفظ اور پر امن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کریں گے۔

مسلم لیگ ن کے نمائندوں نے کہا کہ ہم الیکشن کے عمل میں ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں اور دیگر جماعتوں سے درخواست کرتے ہیں کہ ہم سب اپنی تقاریر میں یا تشہیری مواد میں ایسی زبان استعمال نہ کریں جو تشدد کی طرف مائل کرے۔

سیمنار سے  کنول نسیم ، عرفان احمد علوی ،صدام خان، نصیراحمد، حمزہ شکور ،ضمیر آفاقی، ملک لیاقت ایڈووکیٹ، پرشانت سنگھ، شہباز گل,K خواجہ وسیم اور  ذکراللہ مجاہد  اور ریاض ناصر نے بھی خطاب کیا ۔