فرزانہ صدیق : چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) بیرسٹر گوہر کے گھر چھاپے کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
بیرسٹر گوہر عدالت واپس پہنچ گئے، جہاں چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ گوہر صاحب بتائیں کیا ہوا ہے؟بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حالات خراب ہیں میرے گھر 4 ڈالے گئے ہیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے حکم دیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب آپ بتائیں کیا معلومات لیں ہیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آئی جی،سیکرٹری داخلہ اور اٹارنی جنرل سے بات ہوئی معلومات لے رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے بیرسٹر گوہر کو مزید بات کرنے سے روک دیا ، چیف جسٹس نے کہا کہ پلیز یہاں مزید بات نہ کریں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو احکامات دے دیئے ہیں، جس پر پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب آپ کے سامنے نہیں بولیں گے تو کس سے جاکر بات کریں، چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب اس معاملے کو دیکھ کر حل کریں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کسی پر اعتماد نہیں ہے عدالت کو بتانا چاہتا ہوں کہ کیا ہوا، چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو بتائیں اگر بات نہ سنی جائے تو عدالت کو آگاہ کریں۔
پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اب تو حد سے بھی تجاوز ہوگیا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایس ایچ او تو نہیں ہیں، چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اگر ہم اس معاملے کو حل نہ کر سکیں تو آپ ہمیں کہیے گا۔