(محمد ساجد)خواتین پر بڑھتے تشدد کے واقعات نے ان کا جینا محال کردیا ہے، صنف نازک پر تشدد قانوناً جرم ہے مگر ملزمان ان پر ہاتھ اٹھاتے جرت اورعلقمندی تصور کرتے ہیں، ہراسانی،زیادتی،رہزانی کی وارداتوں کا ہونا بھی معمول بن رہا ہے،پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی،تشدد کی روک تھام کے لئے قانون تو بنایا گیا مگر اس پر عمل درآمد کم ہی نظر آتا ہے۔ تشدد کا ایک افسوس ناک واقعہ مصری خاتون کے ساتھ بھی پیش آیا جس کی ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
تفصیلات کےمطابق خواتین پر ہونے والے تشدد کی روک تھام، امتیازی سلوک کے خاتمے اور حقوق کی بحالی میں مرد بہت کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں اگر مرد ہی اپنی شریک حیات کو تشدد کا نشانے لگے تو آنی والی نسلوں پر بھی اس کے دُور رَس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لئے پاکستان سمیت مختلف ممالک میں قانونی سزائیں بھی موجود ہیں۔ شوہر کے تشدد کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس نے اپنی 21 سالہ مصری اہلیہ کو مارا پیٹا۔ لڑکی پر تشدد کے اس افسوس ناک واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے۔ ویڈیو نے دیکھنے والوں کو افسرد کردیا۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 21 سالہ شادی شدہ مصری لڑکی نے شوہر کے مزید تشدد سے بچنے کے لئے خود کو ایک کمرے میں بند کیا ہوا ہے اور روتے ہوئے مدد کی درخواست کررہی ہے،لڑکی کا شوہر دروازہ کھٹکٹا رہا اور اس کو کھولنے کا کہہ رہا ہے۔ ویڈیو میں لڑکی لائیو فیس بک پر پولیس اور دیکھنے والوں سے مدد کی ایپل کررہی اور اپنا تشدد سے متاثرہ بازو بھی دکھا رہی اور بتارہی ہے کہ اس کے پورا جسم زخموں سے متاثر ہے۔ترکی سرکاری ویب سائٹ ٹی آر ٹی کی پر ویڈیو کو شیئر کیا گیا۔
View this post on Instagram