ویب ڈیسک: اسرائیلی فوج کے دو افسر وادی اردن میں فوجی مشق کے دوران اپنے ہی ساتھی کے '' فرینڈلی فائر'' کی زد میں آکر مارے گئے۔
رپورٹ کے مطابق مارے جانے والے افسروں میں ایک 28 سالہ میجر افیک ہارون جبکہ دورسے 26 سالہ میجر اتمارالہار تھے۔ دونوں افسروں کا تعلق اوزی بریگیڈ کی اوگز یونٹ سے تھا۔ دونوں کمپنی کمانڈرز نبی موسی بیس میں ہونے والی جنگی مشق کے بعد فائرنگ رینج میں گشت کررہے تھے کہ ایک اسرائیلی فوجی نے انہیں مشکوک دہشت گردجان کر فائرنگ کردی۔
اپنی غلطی کا احساس ہونے پر اہلکاروں نے فوری طور پر انہیں ابتدائی طبی امداد دی اور بذریعہ ہیلی کاپٹر انہیں یروشلم میں واقع فوجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قراردیدیا۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹنٹ جنرل ایویو کوہاوی نے واقعے کی انکوائری کا حکم دیا ہے۔سنٹرل کمانڈ اور 98 ڈویژن کے سربراہ بریگیڈئر جنرل اوفر ونٹر نےکہا ہے کہ یہ جنگی مشق کے دوران ایک دستے کی دوسرے دستے پر فائرنگ کا معاملہ نہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینٹ نے اسرائیلی فوج کے افسروں کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اسے یہودی قوم اورفوج کیلئے بڑا نقصان قرار دیا ہے، سوشل میڈیا سائٹ پر اپنی ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ قوم افسردہ اور سوگ منا رہی ہے۔
זהו בוקר עצוב מאד.
— Naftali Bennett בנט (@naftalibennett) January 13, 2022
אני מבקש למסור תנחומים מעומק הלב למשפחותיהם של שני הקצינים אשר נהרגו הלילה בתאונה טראגית.
שני המפקדים הקדישו את שנותיהם הטובות ביותר לביטחון ישראל ולהגנה על המולדת.
עם ישראל כולו אבל על לכתם.
צה"ל מתחקר את האירוע הקשה והלקחים הנדרשים יופקו.
יהי זכרם ברוך.