(سٹی42)لاہور میں اس قدر حالت نامساعد ہوچکے ہیں کہ سن کر یقین کرنا مشکل ہے،بھائی بہن،والد اور والدہ کا ایک ایسا رشتہ ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں مگر جب انہی حقیقی رشتوں کا خون سفید ہو جائے تو سوائے ذلت ورسوائی کے کچھ ہاتھ نہیں آتا، ایک ایسا ہی باقابل یقین واقعہ پیش آیا جس میں سگی ماں آشنا کےساتھ انتہائی ناقابل اعتراض حالت میں پکڑی گئی۔سفاک ماں نے عاشق کے ساتھ مل کر بیٹے کی جان لے لی۔
تفصیلات کے مطابق دل دہلا دینے والی اس محبت کی انوکھی داستان کہاں سے شروع ہوئی اور انجام کیا ہوا، بلقیس نامی خاتون کے اپنے ہمسائے خالد کے ساتھ3 ماہ سے ناجائزتعلقات تھے،اس عرصہ میں دنوں متعددبار مل چکے تھے اور کئی مرتبہ زنانہ کاری کرچکے تھے جس کا اعتراف خود ملزم نے کیا،نجی ویب ٹی وی چینل کی اطلاعات کے مطابق وقوعہ کے روز بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔خاتون اپنے عاشق کے ساتھ رنگ رلیاں منارہی تھی۔
خاتون کے12 سالہ بیٹے نے والدہ کو مذکورہ شخص کے ساتھ انتہائی قابل اعتراض حالت میں دیکھ لیا، بیٹے کی موجودگی کا احساس ہونے پر خاتون اور اس کا عاشق گھبرا گئے،منت سماجت کی کہ کسی سے کوئی ذکر نہیں کرنا مگر بچہ بضد تھا کہ وہ اس کے بارے والد کو آگاہ کرے گا،خالدنامی ملزم نے بتایا کہ اس کی پہلے دوشادیاں ہوچکی ہیں،پہلی بیوی کو طلاق دے دی تھی جبکہ دوسری 6 بچوں کی ماں ہے اور وہ واہگہ بارڈر کا رہائشی ہے۔
ملزم نے بتایا کہ بلقیس کا میرے گھر آناجانا تھا وہ میری ہمسائی تھی، جب میری بیوی گھر نہیں ہوتی تھی وہ آجاتی تھی اور ہم ناجائزتعلقات استوار کرتے، قتل کے روز ایسا ہوا کہ بلقیس میرے گھر آئی اور ہم کمرے میں چلے گئے اتنے میں اس کا بیٹا اپنی ماں کو تلاش کرتا ہوا میرے گھر آیا تو اس نے ہمیں قابل اعتراض حالت میں پایا۔اس کو روکنے کی بہت کوشش کی اور بھاگ کر باہر جانے گا تو میں نے اس کے سر پر پتھرمارا جو موت کاسبب بنانا۔ بعدازاں بچے کی لاش کو اس جگہ پھینکا جہاں سےاس کا چچا گزرتا تھا اور چاہتا تھا کہ لاش جلد از جلد گھر والوں کو مل جائے۔
اس کیس کی تحقیقات کرنے والے ڈی ایس پی دانش کا کہنا تھا کہ ملزم کا کردار پہلے ہی خراب ہے اس کے بارے کئی شکایات موصول ہوچکی ہیں،ملزم نے بیان دیا کہ اس گھناؤنے کام میں بلقیس بھی اس کے ساتھ شریک جرم ہے،ڈی ایس پی کا مزید کہناتھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ بچے کے ساتھ بھی بدفعلی کی گئی تاہم حقیقت ڈی این اے رپورٹ کے بعد سامنے آ ئے گی،اس حوالے سے تحقیقات کا دائر وسیع کردیا گیا ہے اور خاتون کو بھی اس کیس میں شامل کیاجائے گا۔