سرکاری کالجوں میں بورڈز آف گورنرز کی تشکیل کامعاملہ، پرنسپلزکی مخالفت

13 Jan, 2018 | 10:42 PM

 اکمل سومرو: سرکاری کالجوں میں بورڈز آف گورنرز کی تشکیل کیلئے پرنسپلز نے مخالفت کر دی۔ بورڈ آف گورنرز سے کالجوں کا معیار تعلیم متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ بی ایس آنرز ڈگری کے حامل کالجوں میں کنٹرولر امتحانات تعینات کیے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب کی جانب سے لاہور سمیت صوبے کے 6 سرکاری کالجوں میں فوری طور پر بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کیلئے اجلاس طلب کیا گیا۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، ایڈیشنل سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری اور ڈی پی آئی کالجز پنجاب نے شرکت کی۔

کالجز کے سربراہان نے موقف اپنایا کہ کالجوں میں بی ایس آنرز ڈگری کا معیار بہتر ہو رہا ہے۔ انتظامی معاملات بھی احسن طریقے سے چل رہے ہیں۔ اگر بی ایس آنرز کی ڈگری کرانے والے کالجوں میں بورڈ آف گورنرز تشکیل دیے گئے تو کالجوں کی نجکاری کا تاثر جائے گا۔

 کالج پرنسپلز کا موقف تھا کہ بی ایس آنرز ڈگری کے حامل کالجوں میں کنٹرولر امتحانات تعینات کیے جائیں تاکہ تعلیمی معاملات کی انجام دہی میں آسانی ہو۔ اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کا معاملہ موخرکردیا جائے۔ تاہم بی ایس آنرز ڈگری کی اصلاحات کیلئے خصوصی اقدامات کیے جانا ضروری ہیں۔

 واضح رہے کہ اسلامیہ کالج برائے خواتین کوپرروڈ اور ایم اے او کالج میں بورڈ آف گورنرز تشکیل دیے جانے ہیں۔ لاہور کے دیگر 4 سرکاری کالجوں میں بھی بورڈ آف گورنرز کی تشکیل ہونا ہے۔ جن میں خواتین کالج گلبرگ، سائنس کالج وحدت روڈ، اسلامیہ کالج کینٹ اور اسلامیہ کالج سول لائنز شامل ہیں۔

مزیدخبریں