ملک اشرف: پراسیکیوٹر جنرل نیب کا اہم عہدہ1 ماہ20روز سےخالی، حکومت کی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی جلد تعیناتی بارے سپریم کورٹ کو کرائی گئی یقین دہانی کی مہلت ختم، پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تعیناتی بارے نوٹفکیشن جاری نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نیب کا عہدہ خالی ہونے کی وجہ سے نیب میں انتظامی اموربری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم تعیناتی کی وجہ سے نیب کے مجرمان کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں نہیں ہوسکتیں۔ 23 نومبر2017سے وقاص قدیر ڈار کے سبکدوش ہونے سے یہ عہدہ خالی پڑا ہے۔
ذرائع کےمطابق چئیرمین نیب میرٹ پر جبکہ حکومت مرضی کا پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کی خواہاں ہے۔ اس لیے پراسیکیوٹرجنرل نیب کےتعیناتی میں تاخیر ہو رہی ہے۔
اس حوالے سے چیف جسٹس پاکستان نے بھی حکومت سے ایک کیس میں استفسارکیاتھا ۔ حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل اشتراوصاف کی جانب سے سپریم کورٹ کو ایک ہفتے میں پراسیکیوٹرجنرل نیب تعینات کرنے کے بارے یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کو پراسیکیوٹرجنرل نیب کی تعیناتی بارے کرائی گئی یقین دہانی کی مہلت بھی جمعے کے روز ختم ہوچکی ہے۔
لیکن حکومت ابھی تک مرضی کا پراسیکیوٹرجنرل نیب تعینات نہ ہونے کی وجہ سے اس معاملے میں مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ ذرائع کے مطابق پراسیکیوٹرجنرل نیب کی تعیناتی کا جلد نوٹیفکشن جاری کردیا جائے گا۔