ویب ڈیسک : (ن) لیگ کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ 3 سال میں ملک مستحکم کریں گے لیکن 3 سال بعد حکومت دوسری جماعت کو دینا دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ اکثریت ہمارے پاس ہے، وزارت عظمیٰ (ن) لیگ کا حق ہے، 3 سال میں ملک مستحکم کریں گے لیکن 3 سال بعد حکومت دوسری جماعت کو دینا دانش مندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تین سال میں بہت سے ایسے اقدامات کرنا پڑیں گے جس سے بعض طبقات کی تکالیف بڑھیں گی، اکثریت ہمارے پاس ہے، (ن) لیگ کا حق بنتا ہے وزیراعظم ہمارا ہو، میاں صاحب کا جذبہ دیکھ کر میرا اعتماد بھی بحال ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیوایم کے ساتھ ملاقات اچھی ہوئی اور بہت زیادہ مثبت بات چیت ہوئی ہے، کراچی کےلوگوں کو حقیقی شکایات ہیں، کراچی میں پانی اور دہشتگردی کے مسائل ہیں، پہلے بھی میاں صاحب نے کراچی کے مسائل حل کیے ہیں۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ہم پنجاب کو مثال بنائیں گے، ہم بتائیں گے کہ صوبوں میں کس طرح حکومت اور انتظامات چلائے جاتے ہیں ، ہم پنجاب کی حکومت کو بہتر بنائیں گے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ کہیں نا کہیں کوئی کوتاہی ہوئی ہے، کوئی کمی رہ گئی ہو تو وہ ہم حکومت میں آکر عوام کی خدمت اور ریلیف دے کر پوری کریں گے۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی عادت ہے وہ ہر الیکشن پرایشو کرتی ہے، پیپلزپارٹی کو بھی الیکشن کے نتائج قبول ہیں، ہماری سیٹوں میں اضافہ ہونا شروع ہوچکا ہے، آزاد امیدوار خود آنا چاہ رہے ہیں، ہم کسی کوکوئی لالچ نہیں دے رہے، پچھلے دنوں میں ہماری قومی اسمبلی کی نشستوں میں اضافہ ہواہے، کچھ آزاد امیدوار ہماری جماعت میں شامل ہوئے ہیں۔