(ویب ڈیسک) پنجاب کے شہر میاں چنوں میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں شہری کا قتل، تین سو افراد کے خلاف مقدمہ درج ۔ 62 مشتبہ افراد کو پکڑ لیا گیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب کو ابتدائی رپورٹ پیش،وزیر اعظم نے نوٹس لیتےرپورٹ طلب کرلی ۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب کے شہر میاں چنوں میں انسانیت سوز واقعہ پیش آیا جس کی ویڈیو سوشل میٖڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے، قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر مشتعل ہجوم نے ذہنی معذور شخص کو بے دردی سے قتل کردیا۔ہجوم نے مسجد میں پناہ لینے والے شخص کو تشدد کر کے قتل کیا، اس پر قرآن پاک کے اوراق جلانے کا الزام تھا۔مشتعل ہجوم نےمقتول کو ڈنڈوں، لاتوں اور پتھراؤ کرکے قتل کیا۔
عینی شاہدین کے بقول اسےتلمبہ گائوں 17 موڑ میاں چنوں میں ہجوم نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں قتل کیا تھا۔مقتول ایک بھکاری تھا اور اس کی شناخت مشتاق کے نام سے ہوئی جو کہ خانیوال کے چک 12کا رہائشی تھا۔
دوسری جانب میاں چنوں میں ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص کی ہلاکت پر وزیراعظم عمران خان نے سخت افسوس کا اظہار کیا،انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کیلئے زیرو ٹالرنس ہے، وزیراعظم نے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا اور پولیس کی جانب سے فرائض میں غفلت برتنے پر رپورٹ بھی طلب کی ہے۔
کسی فرد/گروہ کیجانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی چنانچہ انبوہی تشدد (Mob lynchings) کو نہایت سختی سےکچلیں گے۔میں نےIG پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2022
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے بارہا اپنے نظام تعلیم میں تباہ کن شدت پسندی کی طرف توجہ دلائی،سیالکوٹ اور میاں چنوں جیسے واقعات عشروں سے نافذ تعلیمی نظام کا حاصل ہیں،یہ مسئلہ قانون کے نفاذ کا بھی ہے اور سماج کی تنزلی کا بھی ہے۔
مشتعل ہجوم کے ہاتھوں شہری کےقتل میں ملوث تین سو افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جبکہ 62 مشتبہ افراد کو پکڑ لیا گیا۔علامہ طاہر اشرفی کا افسوس ناک واقعہ کے بارے کہنا تھا کہ خود ہی منصف اور خود ہی جلاد بننا کسی معاشرے میں نہیں چل سکتا ۔تشدد میں ملوث کسی شخص کو معافی نہیں ملے گی۔