بیوروکریسی واٹر سٹوریج ٹینک منصوبے کی تکمیل میں رکاوٹ بن گئی

13 Feb, 2021 | 02:42 PM

Sughra Afzal

(درنایاب) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا شہر کے نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کی بہتری کیلئے پراجیکٹ، بیوروکریسی منصوبے کی تکمیل میں رکاوٹ بن گئی، کیبنٹ کمیٹی برائے فنانس نے تاجپورہ ، کشمیر روڈ ، قذافی سٹیڈیم ، شیرانوالہ گیٹ سمیت آٹھ علاقوں میں واٹر سٹوریج ٹینک کیلئےفنڈز پر اعتراض لگا دیا۔

واسا نے ایک ارب چوراسی کروڑ کی لاگت سے آٹھ واٹر ٹینکس بنانے کا منصوبہ حکومت پنجاب کو ارسال کیا تھا، منصوبے پر وزیراعلیٰ پنجاب کو جامع بریفنگ دے کر منظوری بھی لی گئی، واسا نے حکومت کی ہدایت پر فنڈز کی فراہمی کیلئے دن رات ایک کرکے پی سی ون تیار کیے،کابینہ کمیٹی برائے فنانس میں کیس پیش کیا تو اعتراض لگا کر کیس ٹرن ڈاؤن کردیا گیا منٹس آف میٹنگ کے مطابق اعتراض لگایا گیا، یہ واضح کیا جائے کہ منصوبے کیلئے فنڈز کہاں سے لیں گے؟ کابینہ کمیٹی کا ایک طرف یہ اعتراض تو ادھر منصوبے میں دو مزید ٹینکس شامل کرنے کا بھی کہہ دیا۔

برسات کے دنوں میں ریلوے سٹیشن، وارث روڈ ، کوپر روڈ ، قذافی سٹیڈیم اور کریم پارک کے نشیبی علاقے ڈوبے رہتے ہیں، ان علاقوں سے بارشوں کے بعد پانی نکالنا واسا کیلئے مشن امپاسیبل بن جاتا ہے، حکومت پنجاب کی ہدایت پر واسا نے حل پیش کیا تھا جو سرکاری بابوؤں کو پسند نہ آیا، مون سون کے آغاز میں بمشکل چار ماہ رہے گئے، لیکن بیوروکریسی کے سوالات، اعتراضات اور ٹرخاو پروگرام ہی ختم نہ ہوسکا، رواں سال مون سون میں شہر کے نشیبی علاقے بدستور پانی میں ڈوبے رہیں گے۔

مزیدخبریں