افسران شارٹ کٹ ڈھونڈتے ہیں، عوام رُل جاتے ہیں: جسٹس مظاہر علی

13 Feb, 2020 | 03:21 PM

وقار نیازی

(ملک اشرف) ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے گھی کی قیمتیں مقرر کرنے کے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ افسران شارٹ کٹ ڈھونڈتے ہیں اور عوام رُل جاتے ہیں،پتہ نہیں سیکرٹریٹ میں بیٹھ کرکیاکرتےہیں؟عوام کاوالی وارث ہی کوئی نہیں۔
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ درخواستوں پر سماعت کی ۔ بنچ میں جسٹس ساجدمحمودسیٹھی اورجسٹس جواد حسن شامل ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان سمیت دیگر لاء افسران پیش ہوئے۔

درخواستگزاروں کی جانب سے فیصل نقوی ، بیرسٹر احمد قیوم سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد اپنے اختیارات صوبے کو منتقل کئے وہی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار رکھتے ہیں ۔فیصل نقوی ایڈووکیٹ نے کہا کہ قیمتیں مقررکرنےسےپہلے فارمولا بنایا جاتا ہے،جو نہیں بنایاگیا ۔ عدالت میں حکومتی افسران نے گھی کی قیمتیں مقررکرنےکےمتعلق عدالت کو آگاہ کیا ۔

جسٹس ساجد محمودسیٹھی نےاستفسارکیاکہ و ہ رولز دکھائیں جس کے تحت پنجاب اختیارت استعمال کررہا ہے۔رولز بنائے بغیر کیسےمن مانی کے طریقے پر آپ قیمتیں مقرر کررہے ہیں ۔بار بار استفسارکےباوجودافسران رولزنہ دکھاسکے ۔جسٹس سیدمظاہرعلی اکبر نقوی نےریمارکس دئیے کہ افسران کچھ نہیں کرتے، شارٹ کٹ ڈھونڈتے ہیں ا س لئے عوام رل گئے ہیں۔عدالت نےقیمتوں کا نوٹیفکیشن معطل کرنے کاحکم برقرار رکھتے ہوئے مزید سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں